"بچپن کے بہانے"

Posted on at


بچپن میں ایسا  کوئی بچہ  نہیں ہوتا جو شرارت کر کے بہانے نہ بنائے- ہر بچہ شرارت کرتا ہے – شروع کے دنوں میں بچوں کو بہت شوق ہوتا ہے سکول  جانے کا اور جب وہ جاتے ہے تو پھر بھاگتے  ہی رهتے ہے – میں اور میرا بھائی ان بچوں میں اتے ہیں جن کو تو نہ شروع میں جانے کا شوق ہوتا ہے اور نہ ہی بعد میں جانے کا شوق ہوتا ہے-

 

ہم نے بچپن میں کہی دفع اسکول  سے بھاگنے کی کوشش کی ہے- لیکن ہمارے چاچو ہمیں ہمیشہ پکڑ لیتے تھے اور خوب ڈانٹاتے تھے- اور ہمیں صرف اپنے گھر میں چاچو کا ہی خوف ہوتا تھا .. جیسے گاؤں میں گھبر اتا ہے ویسےہی  جب ہمارے چاچو اتے تھے تو ہمارا سانس ہی روک جاتا تھا – اور جب ہم اسکول سے بھاگتے تھے تو ہمارے چاچو ہمیں پکڑ لیتے تھے تو ہم بہت سی کہانیاں بناتے تھے اور بہت بہانے بھی بناتے تھے لیکن وہ ہماری ان کہانیوں میں نہیں اتے تھے اور سارا دن دھوپ میں  کھڑا کرتے تھے-

 

ایک دفع میں نے اور میری بہن نے چھوٹی کا ارادہ کیا تھا اور سب کو یہ بولا تھا کے آج پرنٹس ڈے کی چھٹی ہے اور ہم نے کر دی اور سارا دن کھیلتے رہے جب ہمرے اسکول کے بچوں کو چھٹی ہوئی تو میری دوستیں گھر ا گئی- میرا تو رنگ ہے اوڑھ گیا تھا وہ اندر ا گیئی چاچو کھانا کھا رہے تھے- انہوں نے پوچھا یہ کیا آج اپ لوگوں کو چھٹی نہیں ہے وہ بولی نہیں- اور پھر چاچو نے ہمیں ایسا ڈانٹا کے ہم نے دوبارہ یہ بہانہ کبھی نہیں ڈالا-

 

آج میں نے یہ بلاگ اس وجہ سے لکھا ہے کیوں کہ میرا بھائی بھی آج اسی طرح  بہانے بنا رہی ہے چھٹی کرنے کے جیسے میں اپنے بچپن میں چھٹی کرنے  کے بہانے بناتی ہوتی تھی-    



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160