آسٹریلیا بیٹنگ کا تجزیہ
جب آسٹریلیا کے بلے باز میدان میں اترے تو ڈیوڈ وارنر نے پہلی ہی گیند کو بونڈری کے باہر بھیج کر اپنے خطرناک عزائم کا اظہار کیا لیکن اگلی ہی گیند پر وہ ذولفقاربابر کی فلائیٹیڈ ڈلیوری پر بولڈ ہو گئے. واٹسن نیۓ آنے والے کھلاڑی تھے. انہوں نے بھی چوکا مارا اور اگلی ہی گیند پر وکٹ کیپر کامران اکمل کو کٹچ دے بیٹھے. اس موقع پر آسٹریلیا کی ٹیم مشکلات کا شکار ہوئی کیونکہ ان کے دو انتہائی جارحانہ بلے باز صرف ٤، ٤ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے.
اب ان کے دو نیۓ بلے باز کریز پر موجود تھے. ویسے تو آسٹریلیا کی تقریبا پوری ٹیم انڈین آئی پی ایل میں کھیلتی ہے اور یہ دونوں بلے باز بھی ان میں شامل ہیں. میرا اشارہ فنچ اور میکسویل کی طرف ہے. یہ دونوں بیٹسمین آئی پی ایل میں کھیلنے کی وجہ سے ہارڈ ہٹر کے طور پر مانے جاتے ہیں.
اور اس میچ میں بھی کچھ یوں ہی ہوا. میکسویل نے اپنے ٢ کھلاڑیوں کے آوٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہووے انتہائی تیز ترین بٹنگ کی اور پاکستان کے ہر بولر ہو انہوں نے ایوریج اوور میں 10 سے زیادہ رنز سکور کیا.
ایسے میں حفیظ نے بھٹی سے بولنگ کرانے کا فیصلہ کیا جو برا ثابت ہوا کیونکہ ان کے اوور میں میکسویل نے 25 رنز سکور کئے. اس کے علاوہ انہوں نے نو بال پر ٤ رنز بھی دیے تو مجموعی طور پر اس اوور میں آسٹریلیا کی ٹیم کو ٣٠ رنز ملے.
یہ اوور نمبر ٨ تھا اور آسٹریلیا کا سکور ١٠٢ تھا اور ان کے صرف ٢ کھلاڑی اوٹ تھے. انہوں نے آخری ٥ اورز میں ٨٢ رنز حاصل کئے تھے. اس کے بعد سے آسٹریلیا کا زوال شروع ہوا جب ذولفقار بابر کو دوبارہ سے بولنگ کے لئے لیا گا. انہوں نے اپنے اوور میں صرف ٣ رنز دیے.
گلین میکسویل نے صرف ١٨ بالز پر نصف سنچری مکمل کی. انھیں ٧٠ کے سکور پر چانس بھی ملا جب عمر گل کی گیند پر سعید اجمل کٹچ تھامنے میں ناکام ثابت ہووے. لیکن اگلے ہی اوور میں شاہد آفریدی نے میکسویل کو اوٹ کر دیا.
اس کے بعد آسٹریلیا کی ٹیم سخت دباؤ میں آ گئی اور وقتاً فوقتاً ان کے کھلاڑی اوٹ ہوتے گئے. آخری ٤ اورز میں جیتنے کے لئے ٣٩ اور ٣ اورز میں 31 رنز چاہیے تھے. سعید اجمل نے اٹھارواں اوور ذمہ داری سے کرایا اور ایک کھلاڑی کو اوٹ کرنے کے ساتھ صرف ١ رن دیا.
آخری ٢ اورز میں جیتنے کے لئے ٣٠ اور آخری اوور میں ٦ بالز پر ٢٣ رنز چاہیے تھے اور آسٹریلیا کے پاس ٣ وکٹس تھیں لیکن بلاول بھٹی نے اچھا اوور کرایا اور صرف ٦ رنز دیتے ہووے ٣ کھلاڑی اوٹ کئے.
اس طرح ایک ایسا میچ جو کچھ دیر پہلے لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا کی ٹیم بآسانی جیت جائے گی پاکستان نے جیت لیا اور ان کے سارے کھلاڑی بھی اوٹ کئے. مین اف تھی میچ عمر اکمل کو دیا گیا. یقیناً یہ ایک سنسنی خیز میچ تھا جسے میں نے لمحہ بلمحہ تبدیلی کے ساتھ بہت لطف اٹھایا.