ھاۓ رے ایم بی بی ایس(پارٹ ۴)

Posted on at


دوسری سہلیوں کا خیال آتا ہے تو دل خون کے انسو روتا ہے۔ ہم بھی اگر بی۔اے کر لیتے تو زندگی سنور جاتی۔ عورت ذات کے لیئے ویسے ہی اتنی ہی تعلیم کافی ہے۔ بالآخر تو اسنے پیادیس سدھر جانا ہے پھر کاہے کو یہ درد سر۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایسے کڑے حالات میں بھی کچھ ٹی سی

ایس سروں پر منڈلا رہے ہوتے ہیں۔ ٹی سی ایس مطلب ٹینشن کریئٹنگ سٹوڈنٹس۔ یہ ان باہمت افراد کا گروہ ہوتا ہے جو ایسے وقت میں بھی اپنی سڑا توی سے باز نہیں آتے۔ اکثر بیماریوں کو پہلے خود پر اپلائی کرتے ہیں۔جب بریڈی کارڈیا پڑھا و محسوس ہوا کہ اس نگوڑی میں تو دم ہی نہیں۔ کارڈیا اریسٹ پر پہنچے تو خیال آیا کہ یہ بیچارہ دل جو مسلسل ۲۰ سال سے کام کر رہا ہےہو نہ ہو کارڈیا اریسٹ کا وقت آ گیا ہے۔ چناچہ ہم نے اقربا سے معافی مانگی ،ایک چھوٹی سی وصیت لکھی اور کلمہ شہادت پڑھ کر بستر پر لیٹ گئے۔ اس ملال کے ساتھ کہ اب روز محشر ہی آنکھ کھلے گی۔ اب جب آنکھ کھلی تو عالم برزخ دیکھتے ہیں۔ کیا روشن،کشادہجگہ ہے مگر جلد ہی خیال آیا کہ اپنے اعمال ایسے تھے نہیں کہ اتنی پر نور قبر ملے ہو نہ ہو یہ یہی نامراد دنیا ہے

۔خیر نئی زندگی پر خدا کا شکر ادا کیا۔ موت کو اتنی قریب سے دیکھنے کے بعد ہم واپس اپنے شب و روز میں پلٹے۔ کالج سے ہاسٹل ہاسٹل سے کالج وہی دوست،وہی مستیاں،وہی شرارتیں،وہی پڑھائی،وہی ٹینشن،وہی لوڈشیڈنگ وہی مچھر،وہی کتابیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاۓ رے ایم بی بی ایس تیری مہربانیاں۔



About the author

160