پانی کی اہمیت

Posted on at


پانی ۔پانی اورپانی کیا ہےیہ پانی پیداہ واتوا پانی کی ضرورت مرتا ہے تواوازآتی ہےپانی جزبات کا اظہارہے پانی غم اور دکھوں کااظہارہے پانی خوشیوں کا اظہارہےپانی سانس کےانسان کی سب سےاہم ضرورت پانی کھبی کوئی غیرت مندچلوبھرپانی ڈوب مرتاہے۔کھبی قلندرکی کوئی بات اقبال کوپانی پانی کر جاتی ہے۔کھبی کوئی ظالم پانی کےایک قطرے کرترساتاہے اورکھبی سمندرسےپیاسےکو شبنم ملتی ہےاورکھبی کوئی معصوم بچہ پانی کےایک گھوٹ کی خاطرجان افریں کردیتا ہے ۔کھبی پیاسےکو تڑپ رب ذوالجلال کرم کو اواز دیتی ہےاورایڑیوں کی رگڑاور مچلنے سے قیامیت تک بہنےوالاچشمہ پھوٹ پڑتاہے۔کسان اپنےکھیت کے پانی کےلیے ایک دوسرے سےلڑتےہیں بڑےممالک کےدرمیان بھی جنگیں پانی کےحصول کیلۓہوتی ہیں ۔


کھبی کوئی سپر پاورپانیوں کی تلاش اورحصول کےلیے افغانستان چڑھ دوڑتی ہےاور خود پانی پانی ہوجاتی ہے۔یہی پانی جب مزدور اور کسان کی پشیانی پرپسینہ بن کرابھرتاہےتوملک کی مٹی بھی سونابن جاتی ہےیہی پانی جب اللہ کی بار گاہ میں آنسوں بن کرٹپک پڑتےہیں توشان کریمی جوش میں آجاتی ہے یہی پانی کسی کی انکھ سے خلوص کی خاطرنکتےہیں تو موتی بن جاتےہیں اورکھبی اتناقیمتی بن جاتاہے خلیفہ ہارون الرشید ایک کٹورہ عوض اپنی سلطنت بخشنے پرتیارہوجاتاہےیہی پانی ہےجب اسمان سےبرسےتوبارش بن جاہۓ فضاوں کےساتھ سفرکرئےتومرطوب کردے۔زمین زمین سےابل پڑےتوچشیمہ کہلائے پہاڑوں سےبہہ پڑےدریا کہلائےبہت وسیع وعریض ہو جائےتوسمندرکہلاے۔


پانی زندگی کی ضمانت۔زندگی کلیۓشادابی۔زندگی کی ضرورت۔ایک عظیم نعمت۔کہ صحراہو۔مسافر ہواپنےسفرپہ گامزن ہو۔پانی انکھوں سےنکلے آنسو کہلائے۔جسم سےنکلےتوپیسنہ کہلائے۔پہاڑوں سےنکلےتوآبشارکہلائے۔اسمان سےبرسےبارش کہلائے۔پانی کی تلاش ہوتواسےاچانک ٹھنڈےپانی کاچشمہ مل جائےتوپھرکون کافراللہ شکرادا نہیں کرےگا۔اس زمین کا غالب حصہ یہ پانی ہے۔ہمارے جسم کا ادھےسے زیادہ حصہ اسی پر مشتمل ہے۔خلیےکا آدھے زیادہ حصہ یہی پانی ہے کیا اس بات سےاس کی اہمیت ظاہر نہیں ہو جاتی کہ انسان کی تخلیق اسی سےہوئی۔لہزا پانی کی بہت اہمیت ہے۔اسےضائع نہیں کرنا چاہیے۔اس کا ضائع کرنا گناہ ہے۔



About the author

160