مسلمانوں کی تنزلی کی وجہ

Posted on at


اے مسلمان اب تیری ساخت اورترکیب پہ نظر جاتی ہے تو رونا آتاہے۔بدل ڈالواپنےآپ کو اور معاشرے کی بنیادکو۔اگرآج کا سماج تبدیلیوں کو قبول نہیں کرتا تو پھر بغاوت کےسوا کوئی حل نظر نہیں آتا ورنہ ایسےمعاشرہ کی صورت ہم عذاب ہی کےمستحق ہیں۔کیوں کہ آج ہم سےہمارا اللہ ناراض ہو گیا ہے۔وہ ہمیں سمجھاتا رہا ہم نہ سمھجےوہ ہمیں بلاتا رہا ہم مڑکےواپس نہ آئے اس نے ہمیں نشانیاں دکھائیں ہم نے آنکھیں بند کرلیں اس نے ہمیں پیغام بھجوائے ہم نےکان بند کر لئے اس نے ہمیں اچھا کام کرنے کوکہا ہم نے ادھرسےاپنے قدم ہی روک لئے۔ جن چیزوں سےہمیں روکا انہیں زندہ کرنے والے ہم مسلمان ہیں اس نےہمیں شراب سے روکا ہم شراب کےتاجربن گئے۔شراب کے کشید کرنے والے بن گئے اس نے ہمیں حلال کھانے کو کہا۔ہم نےاپنےکاروباروں میں حرام کوشامل کرلیا۔جب کے ہمارےمقابلےمیں مغرب میں وہ اصول اپنانےجوطریقے ہمیں اپنانا چاۂیں تھے۔


ہمیں تویوں لگتاہےکہ انہوں نےاسلام کےاخلاقی جبکہ ہم نےکفرکی غیراخلاقی روش اختیارکرلی۔کیاہم یہ دعویٰ کرسکتے ہیں کہ ہم اس ارض پاکستان کواسلامی ریاست بنانے کی جانب کوشاں ہیں کہ جس کے حصول کیلٔے ہم نے اللہ سےوعدہ کیا تھا۔کیااللہ ہمیں وعدہ خلاف کی سزانہیں دےرہا۔عرض پاک کی خدمت کے لیے ہمیں ضرورتجدید عہد کرتے ہویےسوچنا چاہیئے۔


ایسا معاشرہ ایسی قوم عذاب ہی کی مستحق ہےکہ ہم نےوہ کام کیے ہیں اورکررہےہیں جن سےہمیں روکا گیاہےاللہ تعالٰی نےہمیں سودسےروکا ہم نے بڑےبڑےسودکےبنک کھول لیےمعشیت کی بنیاد ہی سودپررکھ دی۔ہمیں موسیقی سےروکا گیا ۔اب ناچنےوالیاں بھی مسلمان۔دیکھنےوالےبھی مسلمان سننےوالےبھی مسلمان۔نمازکے لیے مسجدوں کی طرف بلایا گیا۔مگرآج مسجدیں ویران پڑی ہیں بازار آبادہیں ہمیں سچ بولنےکوکہاگیا ہم نے جھوٹ کو اپنا لیا۔



About the author

160