دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان کے شاہینوں نے بنگال کے شیروں سے کو شکست دے دی

Posted on at


آپ میرے اس بلاگ کے نام کو پڑھ کر شائد نہ سمجھ سکیں کہ میں کیا کہنے جا رہا ہوں ۔ میں آپ کو خود ہی بتا دیتا ہوں کہ میں آج کرکٹ میچ کی بات کرنے جا رہا ہوں جو پاکستان اور بنگلادیش کی ٹیموں میں کھیلا گیا ۔ اس میچ کو دیکھنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں بنگلادیشی اور پاکستانی شائقین اپنی اپنی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کیلئے موجود تھے  ۔



پاکستان کے کپتان محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس کے بعد میچ شروع ہونے سے چند منٹ پہلے دونوں ٹیموں کا قومی ترانہ بجایا گیا ۔ احمد شہزاد اور کامران اکمل پاکستان کی طرف سے اننگ کا آغاز کرنے آئے ۔ احمد شہزاد آج کچھ جارحانہ انداز میں کھیل رہے تھے ۔ جن کو دیکھ کر کامران  اکمل نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی اور اپنی وکٹ گنوا دی ۔ اس کے بعد کپتان محمد حفیظ بیٹنگ کرنے کیلئے آئے اور وہ بھی چند منٹ کے مہمان ثابت ہوۓ ۔ کپتان محمد حفیظ کے بعد عمر اکمل بیٹنگ کرنے کیلئے آئے اور وہ بھی کپتان کے نقش قدم پر چلتے ہوۓ آؤٹ ہو گئے ۔ لیکن احمد شہزاد ایک طرف سے اپنی عمدہ بیٹنگ جاری رکھے ہوۓ تھے ۔



عمر اکمل کے بعد پاکستان کے ایک اور تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک بیٹنگ کیلئے آئے اور اپنے تجربے کی بنیاد پر ٹیم کے سکور میں اضافہ کرنے لگے ۔ احمد شہزاد جو کہ شروع ہی سے عمدہ بیٹنگ کر رہے تھے انہوں نے اپنی سنچری مکمل کی ۔ یہ پاکستان کے کسی بھی کھلاڑی کی طرف سے ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں پہلی سنچری تھی ۔ شعیب ملک  ٢٦ رنز کی اننگ کھیلنے کے بعد آوٹ ہو گئے ۔  اس کے بعد شاہد آفریدی بیٹنگ کیلئے اور ٩ گیندوں پر ٢٢ قیمتی رنز بناۓ ۔ احمد شہزاد نے اپنی سنچری میں ١٠ چوکے اور پانچ چھکے لگاۓ ۔ اسطرح پاکستان کا مجموعہ مقررہ اوورز میں ١٩٠ تک پہنچا اور بنگلادیش کی ٹیم کو جیت کیلئے ١٩١ رنز کا ہدف ملا ۔



بنگلہ دیش کیطرف سے تمیم اقبال اور انعام الحق بیٹنگ کیلئے آئے لیکن اچھا آغاز نہ فراہم کر سکے اور ٣٠ کے مجموعی سکور پر ان کی پہلی وکٹ گر گئی ۔ اس کے تھوڑی دیر بعد ٣٦ پر دوسری وکٹ بھی گر گئی ۔ اس کے بعد شاہد آفریدی بولنگ کیلئے ائے اور پہلی ہی گیند پر ایک کھلاڑی کو آوٹ کر دیا ۔ شاہد آفریدی کے اگلے اوور میں ذوالفقار بابر نے بھی ایک کھلاڑی کو آوٹ کر دیا ۔ اب بنگلادیش کے ٤٧ مجموعی سکور پر چار آؤٹ تھے اور ان کی ٹیم اب شدید دباؤ میں تھی ۔ ناصر حسین اور شکیب الحسن بیٹنگ کیلئے موجود تھے ۔



شکیب الحسن نے تھوڑی سی مزاحمت کی لیکن اس وقت بہت دیر ہو گئی تھی ۔ بنگلہ دیش کی ٹیم مقررہ اوورز میں صرف ۱۴۰رن بنا سکی اسطرح پاکستان یہ میچ ۵۰ رن سے جیت گیا ۔ پاکستان کی اس کامیابی کا سہرا احمد شہزاد کی خوبصورت سنچری اور تمام بولرز کے نام جاتا ہے ۔ جنہوں نے بہت ہی عمدہ بولنگ کی اور پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروایا ۔



اب پاکستان سیمی فائنل کھیلنے کیلئے صرف ایک قدم کی دوری پر ہے جس کیلئے اسے ویسٹ انڈیز کو ہرانا ہو گا ۔  



About the author

160