پاکستان اور سیاحت

Posted on at


سیاحت اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کسی بھی ملک کی قومی آمدنی کا ایک اہم حصّہ ہوتی ہے .دنیا میں بہت سے ممالک ایسے ہیں جن کی معشت کا انحصار ہی سیاحت پر ہے .پاکستان دنیا کے چند خوبصورت ترین ممالک میں سے ایک ہے .پاکستان کے شمالی علاقہ جات انتہائی خوبصورت نظاروں سے بھرپور اور خدا کی قدرت کا منہ بولتا مظہر ہیں .ناران اور کاغان اور وہاں جھیل سیف الملوک کا حسین نظارہ دیکھنے والے سیاحوں کو مبہوت کر دیتا ہے.اس جھیل کے بارے میں تو یہ بھی مشہور ہے کے رات کے اندھیرے میں وہاں پریاں اترتی ہیں . اس کے علاوہ وادی کشمیر جس کو جنّت نظیر بھی کہا جاتا ہے انتہائی دل کش مناظر سے بھرپور ہے .ہڑپہ اور موہنجداڑو کے تاریخی کھنڈرات اس کے علاوہ ہیں .مگر کیا وجہ ہے کے پاکستان کی قومی آمدنی میں سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدن کا حصّہ بہت ہی کم ہے ؟.اس کا جواب بہت ہی سیدھا اور آسان سا ہے کہ پاکستان میں سیاحوں کو وہ سہولیات اور تحفظ میسر نہیں جو دنیا کے باقی ممالک میں دستیاب ہے اس لئے وہ پاکستان کا رخ کرتے ہوے کتراتے ہیں



شاید آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کے سوئٹزرلینڈ میں ٹرینوں کے نام نہیں جسے کہ پاکستان میں ہوتے ہیں جسے علامہ اقبال ایکسپریس یا قراقرم ایکسپریس وہاں ٹرینوں کے صرف اوقات مقرر ہیں .سوئٹزرلینڈ میں اگر کسی ٹرین کو ٩ بج کر ٢٠ منٹ پر روانہ ہونا ہے تو وہ ٩ بج کر ٢٠ منٹ پر ہی چلے گی پاکستان کی طرح نہیں کہ ٹرین کا وقت تو دوپہر ١٢ بجے کا ہے اور اس کی آمد رات ١٢ بجے ہو رہی ہے .یورپ میں آپ انٹرنیٹ کے ذریعے بھی ٹکٹ خرید سکتے ہیں اس کے علاوہ ریلوے سٹیشن پر خود کار مشین بھی آپکی مدد کہ لئے موجود ہے جس میں رقم ڈال کر آپ اپنی پسندیدہ منزل کا ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں .اور ٹرین اتنی صاف ستھری اور آرام دہ ہوتی ہے جسے آپ گھر میں بیٹھے ہوں .اور اگر ان کے مقابلے میں ہم پاکستانی ٹرینوں کا جائزہ لیں تو ہمارا سر شرم سے جھک جائے گا .ٹوٹی ہوئی سیٹیں ،گندے بدبو دار باتھروم اور جا بہ جا پھیلے ہوے داغ دھبے پاکستانی ٹرینوں کی پہچان بن چکے ہیں



یورپ میں سیاحت کی سینکڑوں نہیں ہزاروں کمپنیز کام کر رہی ہیں جن کا کام سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے .ان کے پیکجز میں ہوٹل بکنگ سے لے کر ٹرین اور بس کے کراۓ تک شامل ہوتے ہیں .اور یہ سارا لین دین انٹرنیٹ کے ذریعے ہی ہوتا ہے اور اس قسم کے انتظامات کے ذریعے وہاں کی حکومتیں اربوں ڈالر کا نفع کماتی ہیں .افسوس پاکستان میں ایسا کوی نظام موجود نہیں .یہاں تو بھائی بھائی پر اعتبار نہیں کرتا تو انٹرنیٹ کے ذریعے خریداری پر کیسے کرے گا 



 


ترکی دنیا کا ساتواں سب سے بڑا سیاحتی مرکز ہے اور استنبول شہر میں ہر سال قریبا اڑھائی سے تین کروڑ سیاح آتے ہیں اور ترکش حکومت ان سے اربوں ڈالر کماتی ہے .ترکی ایک اسلامی ملک ہے مگر وہاں کی اسلامی حکومت نے سیاحت اور اسلام کو الگ الگ کر دیا سیاحوں کو آزادی دے دی اور اب یہی سیاح انکی اربوں ڈالر کے آمدن کا ذریعہ ہیں .جب کہ ان کے مقابلے میں پاکستان سیاحوں کہ لئے ایک ڈراؤنے خواب کی حثیت رکھتا ہے .یہاں ہوٹلز معیاری نہیں فلائٹس ٢٤ ٢٤ گھنٹے لیٹ ہوتی ہیں پاکستان میں دنیا کی ٣٠ بلند ترین چوٹیاں ہیں اور اگر کوئی بھولے بھٹکے سیاح ادھر آ بھی جایں تو اس کو سواے پریشانی کے اور کچھ حاصل نہیں ہوتا .جب ہمارے اپنے ملک کے لوگ گھر سے باہر نکلتے ہوے خوف کھاتے ہیں تو باہر کے لوگ یہاں کیسے آنا پسند کریں گے .نہ جیو اور نہ جینے دو کی پالیسی کی زندہ مثال ہمارا اپنا ملک ہے



ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک آج ہم سے بہت آگے ہیں .چین جاپان کی مثال ہمارے سامنے ہے اسلامی دنیا کو دیکھا جائے تو دبئی اور ترکی بھی موجود ہیں جنہوں نے نہ صرف اسلامی اقدار کو سامنے رکھا بلکہ ترقی بھی کی .پاکستانی سیاستدانوں کو ملکی ترقی کے لئے اکھٹا ہونا ہوگا اور اہم فیصلے کرنے ہونگے ورنہ وقت ہمیں روند کے رکھ دے گا کیوں کہ وقت سوۓ ہوۓ لوگوں پر رحم نہیں کھاتا 



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160