ڈینگی وائرس (بقیہ)

Posted on at


ڈینگی وائرس کی اقسام


تحقیق کی بنا پر یہ بات سامنے آئی کہ ڈینگی وائرس کا شکار ٪ ٥٩ سے زائد مریض ١٥ سال سے کم عمر افراد ھیں۔ ڈینگی وائرس کی بنیادی طور پر دو اقسام ھیں۔ پہلی قسم تو سادہ ڈینگی بخار ہے جو کہ اتنا خطرناک نہیں مگر ڈینگی وائرس کی دوسری قسم جسے ڈینگی ھیمورھیگیک فیور یا ( ڈینگی جریان خون بخار ) کہا جاتا ہے بہت خطرناک ہے۔



اِس بیماری میں مریض کے ناک، منہ اور جسم کے دیگر اعضاء سے خون آنا شروع کر دیتا ہے اور بلد پریشر خطرناک حد تک گر جاتا ہے جس سے مریض کی جان بھی جا سکتی ہے اگر بر وقت اس کی تشخیص ہو جائے تو اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔




ڈینگی وائرس کا تدارُک


مکمل تحقیق سے پتہ چلا کہ اِس بیماری کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے پہلے ڈینگی وائرس پھیلانے والے مچھر کا خاتمہ ضروری ہے۔ اِن مچھروں کی افزائش اُن جگہوں پر ہوتی جہاں عام طور پر لوگ صاف پانی کو زخیرہ کرتے ھیں۔ اِس لئے ہمیں چاھیئے کہ پانی کو سٹور کرنے والے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھنا چاھیئے۔



گلی محلے میں جہاں پانی اکثر کھڑا ہو جاتا ہو اُن جگہوں کو اضافی مٹی ڈال کر بند کر دینا چاھیئے۔



گھر میں رکھے پودوں کے گملوں میں پانی کھڑا نہیں ہونے دینا چاھیئے۔ اے۔ سی کا پانی اکھٹا کرنے والے برتنوں اور پانی کی ٹینکیاں جہاں اکثر پانی کھڑا رہتا ہے اِن جگہوں پر وقتاً فوقتاً مچھر مار سپرے کرواتے رہنا چاھیئے تا کہ مچھروں کے افزائش کا سوال ہی پیدا ہو۔


وقتاً فوقتاً گلی محلے میں آگ جلا کر دھواں کرنا چاھیئے اِس سے بھی مچھر مر جاتے ھیں۔


رات کو کوائل جلا کر سونا چاھیئے یا مچھروں کو دور رکھنے والے لوشن کا استعمال کرنا چاھیئے مثلاً موسپیل۔ اگر کسی کھلی جگہ سونا ہو تو مچھر دانی کا استعمال یقینی بنانا چاھیئے۔ مادرے وطن پاکستان کو اِس موزی وائرس سے ہم سب کو مل کر پاک کرنا ہے ڈینگی مکاؤ مہم میں ہم سب کو بڑھ چڑھ کا اپنا کردار ادا کرنا چاھیئے۔  



 


 


 


By

Usman Shaukat

Blogger :- Filmannex

Previous Blog Posts :- http://www.filmannex.com/usman-annex/blog_post



About the author

usman-annex

Hye.. This is Usman.. Am doing Bs in Mechanical.. And Blogger at FilmAnnex..

Subscribe 0
160