(ملائیشیا کا ایک یاد گارسفر(حصہ اول

Posted on at


(ملائیشیاکا ایک یاد گارسفر(حصہ اول


وہاں کوئی ہارن نہیں بجاتا،ہارن بجانےکووہاں گالی دینے کے برابر سمجھاجاتاہےـ


 



سترہ نومبر آنے میں ابھی ایک ہفتہ باقی تھاـ کام بہت سارے تھے ـ مجھے ملائیشیا میں مقیم دو بچوں کی شاپنگ کرنی تھی ،دوبچے اور ایک عد د میاں یہاں چھوڑکر جارہی تھی ـ ان کے لیے کچھ پکا کر فریز بھی کرنا تھا یہ ہفتہ ان ہی تیاریوں میں گزرگیا ـ وقت کا پتا بھی نہ چلا اور سترہ نومبر آگئی ـ ٹھیک ساڑھے سات بجے شام میں ایئر پورٹ پہنچ گئی میاں صاحب اور دونوں بچے چھوڑنے آئے ـ


 



بچے بہت افسر دہ تھے اور انہیں دیکھ کر میرا دل بھی پریشان تھا کہ یہ ایک مہینہ کیسے گزارایں گے ـ ویسے تو میاں صا حب بھی دکھی چہرے کے ساتھ تھے ،مگر اندر کا حال تو خدا ہی جانتا ہےـ خیر سب سے مل ملا کر رخصت ہوئی اور اندر لاونج میں جاکر بیٹھ گئی ـ ابھی جہاز اڑنے میں ایک گھنٹہ باقی تھا ـ سب ہی مسافر انتظار میں تھے کہ جہاز کے اڑنے کا اعلان ہوگا اور ہم سب جہاز میں بیٹھ کر روانہ ہوجائیں گے ـ



مگر ایک ہی لمحے بعد یہ اعلان ہوا کہ کسی ٹیکنیکل خرابی کے باعث جہاز چھہ گھنٹے  لیٹ ہے ـ یہ خبر سنتے ہی بچوں سے جلدازجلد ملنے کی خوشی پر پانی پھر گیاـ ابھی جاری ہے   



160