والدین سے حسن سلوک - کفر پر ایک چھوٹی سی نظم

Posted on at


والدین سے نیکی کا حکم

 

الله رب الزولجلال نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ

ہم نے انسان کو وصیت کر دی کہ وہ اپنے والدین

سے اچھا ( بہترین ) برتاؤ کیا کرے

امام بخاری ( رحمتہ الله علیہ ) کی روایت کے مطابق احادیث کے سب سے آخری راوی جن کا اسم شریف حضرت عبد الله ( رضی الله عنہ ) ہے ، فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے رسول الله ( صل اللہ علیہ وسلم ) سے دریافت کیا کہ

الله سبحانہ وتعالیٰ کو تمام اعمال میں سے کون سا

عمل زیادہ محبوب ہے ؟ ؟

نبی کریم ( صل الله علیہ وسلم ) نے ارشاد فرمایا کہ

وہ نماز ، جو اپنے وقت پر ادا کی جاۓ

( نماز کی بروقت ادائیگی )

میں نے دوسری مرتبہ دریافت کرنا چاہا کہ

نماز کی بروقت ادائیگی کے بعد ایسا کون سا عمل ہے

جو رب کریم کو محبوب ہے ؟ ؟

الله تعالیٰ کے حبیب ( صل الله علیہ وسلم ) نے جواب دیا کہ

اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کرنا اور حسن سلوک

کا معاملہ کرنا

میں نے تیسری بار سوال کیا کہ

اس عمل کے بعد کون سا عمل ھو گا ، جو اللہ تعالیٰ

کو بہت پسند ھو ؟ ؟

رسول کریم ( صل اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا کہ

حق باری تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنا

حضرت عبد الله ( رضی الله عنہ ) فرماتے ہیں کہ میں نے یہ تین سوال حضور اکرم ( صل اللہ علیہ وسلم ) سے دریافت کئے تھے ، اگر میں مزید سوال کرتا تو آپ ( صل اللہ علیہ وسلم ) مزید جوابات دیتے جاتے

حضرت عبد الله بن عمر ( رضی الله عنہ ) نے بیان فرمایا کہ والد محترم کو راضی کرنے سے الله تعالیٰ راضی ھوتا ہے ، اگر والد ناراض ھو جاۓ تو الله تعالیٰ ناراض ھو جاتا ہے

 

والدہ محترمہ سے نیکی اور حسن سلوک

حضرت ابو عاصم ( رحمتہ الله علیہ ) نے اپنے دادا حکیم ( رضی الله عنہ ) سے حدیث بیان کی کہ

میں نے محمد مصطفیٰ ( صل اللہ علیہ وسلم ) سے سوال پوچھا کہ

میں بھلائی اور خیر خواہی کس سے سب سے

زیادہ کروں ؟ ؟

آپ ( صل اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا کہ

اپنی والدہ محترمہ سے

میں نے اپنے سوال کو دوبارہ دہرایا تو آپ ( صل الله علیہ وسلم ) کی طرف سے جواب آیا کہ

اپنی ماں سے

میں نے تیسری مرتبہ اپنے اس سوال کو دہرایا تو تب بھی حضور اکرم ( صل اللہ علیہ وسلم ) کا وہی جواب آیا کہ

اپنی والدہ سے

لیکن اب جب میں نے چوتھی مرتبہ اس سوال کو دہرایا تو آپ ( صل الله علیہ وسلم ) نے فرمایا کہ

سب سے زیادہ خیر خواہی کے لائق تمھارے والد ہیں

اور پھر درجہ بد درجہ اپنے قریبی رشتہ داروں سے

بھلائی کا معاملہ کرتے رہا کرو

 

 

حضرت ابن عبّاس ( رضی الله عنہ ) سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور مجھے بتایا کہ میں نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا مگر اس نے مجھے انکار کر دیا . مگر جب ایک اور آدمی نے اس سے نکاح کی خواہش کی تو وہ رضامند ھو گئی . مجھے اس بات پر غیرت آ گئی اور میں نے اسے قتل کر دیا . میں آپ سے یہ جاننا چاہتا ھوں کہ اب کیا کوئی صورت ہے میرے لئے توبہ کی ؟ ؟ حضرت ابن عبّاس (رحمتہ اللہ علیہ ) اس سے پوچھا کہ

کیا تمہاری ماں زندہ ہیں ؟ ؟

اس نے جواب دیا کہ وہ انتقال کر چکی ہیں

حضرت ابن عبّاس ( رضی اللہ علیہ ) نے جواب میں فرمایا کہ

جاؤ اور الله تعالیٰ سے توبہ کر لو اور معافی مانگ لو اور جس قدر

ممکن ھو ، رب باری تعالیٰ کے قریب ہونے کی کوشش کرو

راوی کہتے ہیں کہ میں نی ابن عبّاس ( رضی الله عنہ ) سے پوچھا کہ

آپ نے اس آدمی سے اس کی والدہ کے متعلق

کیوں دریافت فرمایا تھا ؟ ؟

ابن عبّاس ( رضی الله عنہ ) نے ارشاد کیا کہ

میرے نزدیک اللہ تعالیٰ کے ہاں والدہ کے ساتھ حسن سلوک اور خیر خواہی

سے بڑھ کر کوئی بھی عمل پسندیدہ نہیں ہے

 

 

ایک چھوٹی سی نظم یہاں عرض کرنا چاھوں گا جس کا عنوان ہے کفر

کفر

 

مسلم کو تو توحید و رسالت کا ہے اقرار

کافر کو تو توحید و رسالت سے ہی ہے انکار

پتھر سے تراشے ہوۓ بت اس کے خدا ہیں

جو خود ہوۓ گمراہ ، وھی رہنما ہیں

کرتا ہی رہا وہ چاند ستاروں کی پوجا

سورج کو بھی کرتا ہے بہت شوق سے وہ سجدہ

کافر میرے آقا کی رسالت کا بھی ہے منکر

اسلام کی برکات و ہدایت کا بھی ہے منکر

پہچان نہیں اس کو خدا اور نبی کی

حق نے دل کافر پہ ہے ایک مہر لگا دی

توحید و رسالت کا علمدار ہے مومن

جنگاہ میں الله تعالیٰ کی تلوار ہے مومن

کافر تو ان اوصاف کا حامل نہیں ھوتا

اسلام کی تعلیم کا قائل نہیں ھوتا

یا رب العلمین ، ھمیں دیوانہ اسلام کی بنا دے

اور شمع رسالت کا پروانہ بھی بنا دے

آمین ، ثم آمین

============================================================================================================ 

 

میرے مزید بلاگز سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے میرے لنک کا وزٹ کیجئے

http://www.filmannex.com/NabeelHasan/blog_post

 

بلاگ پڑھ کر بز بٹن پر لازمی کلک کیجئے گا

شکریہ ......الله حافظ

 

بلاگ رائیٹر    

نبیل حسن ٹرانسلیٹر

فلم انیکس    

 

 

 

 

 

 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160