جعلی پیر اور سادہ لہو عوام

Posted on at


 

آج صبح اخبار پڑھتے ہوئے میری نظر اچانک ایک خبر پر پڑی کہ  "جعلی پیر  کے پیروکار نے کالے جادو کے توڑ کے لئے ٤ ماہ کی بچی کو زندہ دفن کر ڈالا" . یہ خبر پڑھ کر میری روح تک کامپ گی کہ کوئی کیسے اتنا بڑا قدم اٹھا سکتا ہے کس طرح سے اپنے لخت جگر کو کسی دوسرے انسان کے کہنے پر بیدردی سے مار سکتا ہے؟؟ پر افسوس کے ساتھ کہنا پر رہا ہے کے پاکستان جیسے اسلامی ملک میں جسے اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا میں روز ایسے نہ جانے کتنے کیسز ہوتے ہے نہ جانے روز کتنے لوگ کفار کی جاہلانہ رسموں کو زندہ کرتے ہیں اور نہ جانے کتنے سادہ پاکستانی ان جعلی پیروں کے ہتھے چڑتے ہیں

پاکستان  میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا معاملہ نہیں ہے روز اخبار ایسے قصوں سے بڑھے ہوتے ہیں پر پھر بھی ان جعلی پیروں کے پاس لوگوں کا رش ہوتا ہے  .   آج کل اصلی اور نقلی پیروں   میں کوئی فرق نہیں رہ گیا اور لوگوں نے پیسے کمانے کے لئے باقاعدہ اسے پیشہ بنا لیا ہے اور غریب عوام کی حق حلال کی کمائی کو انہیں بیوقوف  بنا کر لوٹتے ہیں. اور بیچاری عوام انھ اپنا مسیحا مان کر ان ان کی ہر بات پر آنکھیں بند کر کے یقین کرتے ہیں.

 اے روز ٹی وی پر بہت سی ایسی خبریں ہوتی ہے کہ فلاح شہر  میں ایک اور جعلی پیر دھڑ لیا گیا پر ہر بھی لوگ جوق در  جوق ان جعلی پیروں کے پاس جاتے ہیں جس ا سب سے بڑی وجہ لوگوں کی اسلام سے دوری ہے . وہ مشکلات میں اللہ کو پکارنے اور اس کی مدد حاصل کرنے کے  بجاے شارٹ کٹ  ڈھونڈتے ہیں اور جب ان کی نظر ٹی وی پی چلتے اشتہار یا پھر اخبار میں بڑے لفظوں میں لکھی گی تحریر " کالے جادو کے ماہر ، ہر مشکل کا طور ، ہر  بگڑتے کام چٹکیوں میں بن جائے،پسند کی شادی، بیروزگاری کے خاتمے کے لئے مفید عمل" پر پڑتی ہے تو اپنا دمغ استعمال کرنے کے بجاے ان لوگوں سے رابطہ کرتے ہے  اور اسی چکر میں وہ ان جلی پیروں کے نرغے میں پھنس جاتے ہے.

اسلام سے دوری کے ساتھ ساتھ ملک کے حالات اور انسان کے اپنے حالات بھی انسان کو ان جولی پیروں کے پاس جانے کے لئے مجبور کر دیتے ہے. پہلے یہ تاثر تھا کہ صرف ان پڑھ لوگ ہی جعلی پیروں کے نرغے میں پھنستے ہے پر آج کل پڑھے لکھ لوگ بھی اپنا دماغ استعمال کرنے کے بجاے پیروں پر یقین کرتے ہے اور آنکھیں بند کر کے ان لوگوں کی کہی گی باتوں پر یقینن کرتے ہیں. جس کی سب سے بڑی وجہ ملک کے حالات ہے. بڑھتی ہوئی مہنگائی ، بیروزگاری نے انسان سے اس کا سکون چین لیا ہے اور ان کی وجہ سے گھریلو مسائل میں بھی اضافہ ہوا ہے اور لوگ ان مسائل کے حل کے لئے اللہ کی کتاب کا سہارا لینے کے بجاے اور صابر سے کام لینے کے بجاے لوگ ان لوگوں کی طرف رجوح کرتے ہیں اور اپنا ا نقصان کرواتے ہے   

 

 



About the author

160