انسانی ناک

Posted on at


 


ہمارے چہرے میں چھوٹی سی ناک ایک حیرت ناک عضو ھے۔ جسمانی اعضاءمیں اسی عضوکو سب سے زیادہ خطرہ لاحق رہتا ھے۔ ذرا ذرا سی بات پر ناک کٹنے کا ڈر ھوتا ھے۔ ناک کو اونچا رکھنے کے لئے ہی دنیا میں بہت سی جنگیں لڑی گئی ہیں اسی بیچاری ناک پر ہی بے شمار محاورے بھی بنتے ہیں۔ خاندانی جھگڑوں لڑائیوں میں بھی بےچاری ناک ھی رگڑی جاتی ھے۔ دیکھنے میں تو ناک ایک چھوٹا سا عضو ھے۔ مگر پورے انسانی جسم کے لئے یہ ایک عجیب و غریب مشین کی حیثیت رکھتی ھے۔ ناک اگر ٹھیک طرح کام کرتی رھےتو اسے خوش قسمتی تصورکیا جاتا ھے۔



انسانی جسم کولاحق ھونے والی آدھی سے زیادہ بیماریوں کا تعلق بھی ناک ہی سے ھے۔ جن میں سرفہرست زکام ھے۔ نزلہ زکام تو ایسی بیماری ھےجوکہ انسان کو با لکل ہی نکما کر دیتی ھے۔ ناک دو باریک جھلیوں پر مشتمل ھوتی ھے۔ یہ جھلیاں نتھنوں کے اوپر والے حصے میں ھوتی ہیں۔ جوکہ سونگھنے کا کام کرتی ہیں۔ ناک میں بے شمار ٹیڑھی میڑھی رگیں موجود ہیں۔



یہ رگیں کمپیو ٹر کی طرح کام کرتی ہیں اور مختلف خوشبوئیں وصول کر کے انہیں دماغ تک پہچانتی ہیں۔ جب بہت تیز قسم کی خوشبو ناک کی جھلیوں سے ٹکراتی ھے تو ناک ایک خاص عمل کے ذریعے اسے کنٹرول کرتی ھے۔ گلاب کا پھول پہلی مرتبہ سو نگھنے پر آپکو بہت تیز خوشبو محسوس ھو گی دوسری بار کم اور تیسری بار بالکل کم ایسا بار بار کرنے سے آپکے سو نگھنے کی حس بالکل ہی کمزور پڑجائے گی اور آپکو خوشبو محسوس نہیں ھو گی۔



یہی وجہ ھےکہ باغ میں کام کرنے والے مالیوں کی ناک مسلسل ایک ہی خوشبو محسوس کرکے بے حس ھو جاتی ھے۔ ناک چہرے کے خدوخال کی مناسبت سے ھوتواسے خوبصورتی کی علامت قرار دے دیا جاتا ھےاور اگر نہ ھو تو بس گزارہ ھو ہی جاتا ھے۔ ماہرین کا خیال ھے کہ جس شخص کی ناک لمبی اور نیچے کاحصہ گول ھوتوایسا شخص کاروباری طبعیت رکھتا ھے۔ اگرناک لمبی ھواور نیچے کی طرف جھکی ھوتی ھوتو ایسےلوگ دنیاوی ترقی کی بلند یوں تک پہنچ سکتے ہیں۔



چھوٹی ناک والے لوگ پرامید حساس اور سرگرم ھوتے ہیں۔ پتلی ناک والے لوگ سلجھی طبعیت رکھنے کےساتھ ساتھ خود غرض بھی ھوتےہیں اور اگر ناک درمیانی ھوتو ایسے لوگ نرم مزاج سخی اور رحمدل ھوتے ہیں اور اگر عورتوں میں ناک کی نوک نیچے کی طرف نکلتی ھوتوایسی عورتیں جھگڑالو اور بہت زیادہ فسادی ھوتی ہیں۔



 



About the author

160