حضرت صالح کا قصّہ

Posted on at


حضرت صالح کا قصّہ

قوم ثمود ایک سرکش اور نافرمان قوم تھی، یہ بہوت مضبوط اور طاقتور لوگ تھے یہ اتنے مضبوط لوگ تھے کے یہ پہاڑوں کو کاٹ کاٹ کر اپنے گھر بنایا کرتے تھے. پہاڑوں کو کاٹ کر انہوں نے عظیم و شان عمارتیں بنائیں کے جن کو آج جدید دور کے لوگ بھی دیکھ کر حیران ہو جاتے ہیں کے اتنے مضبوط پہاڑوں کو کیسے بنا کسی مشینری کے بنایا ہوگا


 


.

یہ قوم حجر کے علاقے میں آباد تھی جو حجاز اور شام کے درمیان وادی القریٰ  تک پہلا ہوا ہے. اس قوم نے الله تعالیٰ کے دی ہوئ طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور بجاے شکر اور فرمان برداری کے انہوں نے ناشکری کی اور نافرمانی میں اتنی حد سے نکل گۓ کہ الله تعالیٰ نے ان کی طرف ایک  پیغمبر بھجا




حضرت صالح کو اس نافرمان قوم کی طرف پیغمبر بنا کے بھجا گیا. جن کا پیشہ تجارت تھا اور وہ کمبل بنایا کرتے تھے.  اس وقت قوم ثمود مختلف بتوں کی پوجا کیا کرتی تھی.. جب حضرت صالح نے اپنی قوم کو الله کا پیغم سنایا اور کہا کہ  میں الله کا پیغمبر ہوں تو ان لوگوں نے انکار کیا اور حضرت صالح کو یہ کہا کہ آپ ہمیں کوئی معجزہ بتائیں پھر ہم آپ پر ایمان لائیں گیں. سب سے پہلے "جندع ابن عمر" نے معجزہ مانگا (جو معجزہ دیکھنے کے بعد ایمان لے آے)  تو حضرت صالح نے الله تعالیٰ سے دعا کی تو الله تعالیٰ نے پہاڑ سے ایک اونٹنی نکال دی، جس کا نام  "ناقتہ الله" تھا.اس اونٹنی کا سینہ ٦٠ گز چوڑا تھا.
 
اور اس قوم پر یہ آزمائش تھی کہ "ناقتہ الله" کا  خیال رکھیں اور اس کو نقصان نہ پہنچائیں اگر اس کو نقصان پونچایا تو الله کا عذاب نازل ہوگا. پہلے پہل ان لوگوں نے اس کا اور اس کے بچے کا خیال رکھا پھر آہستہ آہستہ اس کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا.اور ناقتہ الله کی کوچیں کاٹ دیں  اور پھر ایک ظالم نے جس کا نام "قدار بن سائف" تھا اس نے ناقتہ الله کو قتل کر دیا. جب اس اونٹنی کا قتل کر دیا گیا تو اس کا بچا چیختا چلاتا ہوا پہاڑ میں کھو گیا.

الله کے اونٹنی کو قتل کر کہ انہوں نے الله تعالیٰ کے نافرمانی کی تو الله تعالیٰ نے ان پر کڑک بجلی اور چیخ و پکار کا عذاب نازل کیا جس سے یہ قوم تباہ و برباد ہو گئی.



جس جگہ پہ "ناقتہ الله" کو قتل کیا گیا اس جگہ کا نام "مدائن صالح" ہے. جہاں آج بھی اس قوم کے نشانات موجود ہیں وہ عمارتیں جو ان لوگوں نے بنائی تھیں، اس قوم کے سرکشی کے وجہ سے انہیں "عاد ثانیہ" بھی کہتے ہیں.

حضرت صالح نے ٢١٨ سال کے عمر پائی اور ان کا مزار وادی نجف کے ایک قصبے میں ہے.صابن حضرت صالح کی ایجاد ہے


..



About the author

160