(میاں بیوی اور اعتماد: خوشگوار زندگی کا سنہرا راز (حصہ اول

Posted on at


آئیں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دلوں سے شک اور بے اعتمادی کو نکال کر آپ کس طرح پُرسکون اورخوشگوار ازدواجی زندگی گزار کر گھر کو جنت کا نمونہ بنا سکتے ہیں۔



ایک دوسرے کو سمجھیں:ـ ہمارے یہاں ایک دوسرے کو سمجھنے کا آغاز شادی کے بعد ہی شروع ہوتا ہے، لیکن اگر شادی خاندان میں ہو تو پہلے سے ایک دوسرے سے ہوتی ہے یوں ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھنا آسان ہو جاتا ہے۔ شادی کے بعد میاں بیوی کے لیے ضروری ہے کہ ایک دوسرے کی پسند، ناپسند، رواج اور رویوں کا بغور مطالعہ کریں۔ اس طرح وہ جان سکتے ہیں کہ کس ماحول میں وہ کس طرح ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ بہتر انداز میں گفتگو کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بیوی پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کیوں کہ وہ بیوی کے ساتھ ساتھ بہو، بھابی، جیٹھانی بھی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایسے رشتے ہوتے ہیں جن میں وہ نکاح کے تین بولوں کے بعد بندھ جاتی ہے۔ اس لیے اگر وہ اپنے سسرال اور دیگر نئے رشتہ داروں اور گھریلو ماحول کے متعلق جان لے اور پھر سلیقے سے کام لے کر تھوڑا درگذر اور تھوڑی مصلحت کے ساتھ ان کے ساتھ ویسا ہی برتاؤ کرے تو کوئی شک نہیں کہ کچھ ہی دن میں سارا سسرال اس کے گیت نہ گاتا پھرے۔ ویسے بھی بہو کو زندگی سسرال والوں کے ساتھ گزارنا ہوتی ہے، اس لیے اگر وہ ان کا اعتماد حاصل کر لے تو بہت سی مشکلات کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔



شک نہ کریں:ـ شک تمام فساد کی جڑھ ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ میاں بیوی دل میں شک نے ننھے پودے کو تناور درخت بننے سے پہلے ہی کاٹ دیں۔ میاں، بیوی میں سے اگر کسی ایک فریق کو دوسرے پر کسی قسم کا کوئی شک ہو تو اسے اول تو کسی تیسرے فرد ظاہر پر نہیں کرنا چاہیے۔ دوم یہ کہ آپس میں بیٹھ کر اس موضوع پر صاف صاف پر بات کر لینی چاہیے لیکن اس کے لیے موقع محل کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ دوسرے فریق کا مزاج خوش گوار ہے تو پھر ہلکے پھلکے انداز میں بات شروع کریں اور آرام آرام سے بات مکمل کر کے اس شک کو دل سے صاف کرنے کی کوشش کریں۔ یاد رکھیں کہ باہمی صلح صفائی باہمی اعتماد کے فروغ میں بھی بہت اہم ثابت ہوتی ہے۔




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160