اردو زبان سے دوری حصہ دوئم

Posted on at


اردو زبان سے دوری حصہ دوئم


اردو زبان سے ہمارے بچوں کی اس قدر دوری ہو گئی ہے کہ بعض بچوں کو میں نے دیکھا ہے کہ ان سے اردو میں بات کی جائے تو وہ سہی سے بول نہیں سکتے یا انہیں اردو سہی طریقے سے لکھنے تو دور کی بات بولنی بھی نہیں آتی۔


 



 


آج کے دور میں جہاں کہیں بھی نوکری لینے چلے جاؤ انگریزی میں انٹرویو لیا جاتا ہے اور ساری معلومات انگریزی میں پوچھی جاتی ہیں اور انگریزی کو ہی ترجہی دی جاتی ہے۔


یہی صورتحال رہی تو ہمارے اردو ادب کے رائٹر کو نہ کوئی جانے گا اور نہ کوئی پڑھنے والا ہو گا مطلب بالکل ختم ہو جائیں گے۔


 



 


ڈگری لیول پر اردو کو ختم کر دیا گیا ہے اور اردو کو اگر اختیاری مضمون رکھنا چاہتے ہو تو چوز کر سکتے ہو بی اے میں اردو لازمی نہیں ہے اور انگریزی لازمی ہے کیوں؟


 



 


ایک بات یاد رکھنی چائیے کہ ہم اپنی زبان ثقافت کی قدر نہیں کریں گے تو کوئی نہیں کرے گا ہمیں اپنی قومی زبان کو اہمیت دینی ہو گی تاکہ معاشرے میں ہمارے بچوں کی اپنی الگ پہچان ہواور اگر ایسا ہی رہا تو ہم اپنی شناخت کھو دیں گے اور لوگ ہمیں یا ہمارے بچوں کو ہماری شناخت یا زبان سے نہیں دوسری زبان سے جانیں گے اور اردو کی کوئی وقعت نہیں رہے گی۔


 



About the author

160