۷۳ (تہتر) فرقوں کے عقائد کا بیان (حصہ اول)

Posted on at


 

ایک حدیث رسول اللہ ﷺ سے رایت ہے کہ آپ نے ایک سیدھا خط کھینچا اور فرمایا یہ راہ ہدایت ہے اور اللہ تعالی کا راستہ ہے لہذا اسکی پیروی کرواس کے بعد اس خط کی ہر جانب چھ چھ خط کھینچے جوٹیڑھے اور کج تھے اور فرمایا یہ وہ راستے ہیں جن میں سے ہر ایک پر شیطان مقرر ہے جو اسکی طرف بلاتا ہے تو ان ٹیڑھے راستون سے بچوار یہ آیت تلاوت فرمائی اور تفسیر مدارک میں بیاں ہوا ہے کہ پھر ان بارہ راستوں مین سے ہر ایک سے چھ چھ راستے نکلتے ہیں اور اس طرح کل بہترراستے یا فرقے بنتے ہیں

اس حدیث کی تشریح حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ نے اشعۃ اللمعات شرح مشکوۃ شریف (فارسی) صفحہ ۱۵۰ پر یوں بیان فرمایا ہے کہ یہ بات پوشیدہ نہ رہے کہ اس امت کے تہتر فرقوں میں بٹ جانا صحیح حدیث  میں آچکا ہے مگر اس طرح نہیں جس طرح تفسیر مدارک میں ذکر کیاہے بلکہ کتاب مواقف میں فرمایا گیا ہے کہ بڑے بڑے اسلامی فرقوں کی تعداد آٹھ ہے

۱۔ معتزلہ ۲۔ شیعہ ۳۔ خوارج ۴۔مرجیہ ۵۔ نجاریہ ۶۔ جبریہ ۷۔ مشبہہ ۸۔ ناجیہ

پھر معتزلہ کے بیس(۲۰) فرقے بیان ہوئے ہیں، شیعہ کے بائیس(۲۲) اور خوارج بیس(۲۰) ،مرجیہ کے پانچ(۵) نجاریہ کے تین (۳) ، جبریہ اور مشبہہ کے مختلف فرقے بیان نہیں کیے گئے اور فرقہ ناجیہ’’ اہل سنت و الجماعت‘‘ ہے



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160