بچوں کو سکھائیں بچت کے طریقے

Posted on at



آپ خود بچت کریں گے تو بچے بھی آپ کی دیکھا دیکھی آپ سے بچت کا ہنر سیکھیں گے۔ کیونکہ بچوں کے لئے والدین ھی کی مثال ھوا کرتی ھے۔ آپ اپنی قیمتی چیزوں مثلاً زیور،گاڑی اور پیسہ وغیرہ کی حفاظت کرتے ہیں انہیں لاکر میں محفوظ کر کےرکھتےہیں تو بچے بھی آپکی دیکھا دیکھی اپنی قیمتی چیزوں کی حفاظت کرنے لگتے ہیں۔ کیونکہ بچے اپنے بڑوں کو ھی کام کرتے دیکھ کر سیکھتے ہیں اس لئے بچوں کے سامنے باتیں بھی محتاط ھو کر کیا کریں کیونکہ بچے بات کرنا بھی بڑوں سے سیکھتے ہیں۔



آجکل مہنگائی نے ھر طبقے کے لوگوں کو ھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ھے۔ بہت سے لوگ اپنے گھر میں بچوں کے سامنے مہنگائی اور بڑھتے ھوئے اخراجات کی بات نہیں کرتے جبکہ ماھرین نفسیات کا کہنا ھے کہ آپ بچوں کے سامنے ایسی بات کریں تاکہ ان کا ذہن بھی اخراجات کنٹرول کرنے کی طرف مائل ھو اور یوں وہ بھی بچت کرنا سیکھیں۔



بجلی گیس کے بل کا حساب کتاب اور مقررہ تاریخ کے بعد بل ادا کرنے کی صورت میں جرمانہ اور پھر اضافی رقم کے حساب کتاب کا فرق بھی انہیں بتائیں تاکہ انہیں یہ احساس ھو کہ اگر بل وقت پے ادا ھو جائے تو پیسوں کی بچت ھو سکتی ھے۔



سکے اور روپے جمع کرنے کی سر گرمی بچوں کے اندر اعتماد پیدا کرتی ھے۔ اکثر بچوں کا بہترین مشغلہ سکے جمع کرنا ھوتا ھے۔ بچوں کی ضرورت کو مد نظر رکھ کرانہیں پاکٹ منی دیں تاکہ بچے اپنی ضرورت کی ھر چیز خود خریدیں اس طرح انہیں خریداری کرنے کا بھی پتہ چلے گا اور بچت کا بھی۔



اگر آپ کا بچہ کھانا شوق سے نہیں کھا رہا تو اس کھانے پرتھوڑاسا انعام رکھ کر بچوں کو پیسے کمانے کا لالچ دیں۔اگر بچہ ٹائم پر ھوم ورک نہیں کر رہا تو بھی اسے پاکٹ منی بڑھانے کا کہیں بچہ شوق سے کام مکمل کر لے گااگر بچہ اپنی پاکٹ منی میں سے کچھ رقم بچت کے طور پر محفوظ کرتا ھےتو اسے انعام کے طور پر کچھ رقم الگ سے دیں۔ پھر دیکھیں آپکا بچہ اگلے ماہ تک کتنی بچت کرتا ھے۔



بچوں کے سامنے غریبوں کی مدد بھی کریں تاکہ بچے بھی اپنی بچت کی رقم سے ایسا کام خوش دلی سی کریں۔ یہ تمام سرگرمیاں بچوں کو پر اعتماد بناتی ہیں۔ اس لیے بہتر ھے کہ بچے کو بجٹ بنانا سکھائیں تاکہ وہ بڑا ھو کر اپنے خاندان کی ضرورتوں کو پورا کر کے اپنے مستقبل کے لئے بھی سرمایہ جمع کرنا سیکھے۔





About the author

160