پاکستان ایٹمی قوت پہلا حصہ

Posted on at


پاکستان ١٩٤٧ کو معرض وجود میں آیا ۔ ہندو جو پاکستان بننے کے سخت مخالف تھے انہوں نے پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے اپنی کوششیں شروع کر دیں ۔ کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ انگریزوں کے برصغیر سے چلے جانے کے بعد ہںدوستنان پر حکومت کر سکیں ۔



جب مسلمانوں نے اپنا الگ وطن حاصل کیا تو اسکی حفاظت کا انتظام کرنا بھی لازم تھا ۔ اگرچہ پاکستان کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے ۔ جنہوں نے اپنے جذبوں کی بدولت ١٩٦٥ کی جنگ جیتی لیکن ١٩٧١ کی جنگ میں اپنوں کی غداری کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس موقع پر یہ سوال پیدا ہوا کہ اگرچہ پاکستان کا دفاع مظبوط ہاتھوں میں ہے ۔ مگر اس ایٹمی دور میں ہم کب تک اپنے ملک کا دفاعع روائتی اصلحے سے کر سکیں گے ۔



ان حالات کو دیکھتے ہوۓ ١٩٦٥ میں پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کیا گیا ۔ جسکا بنیادی مقصد ایٹمی توانائی کا استعمال ذراعت، طب اور دوسرے شعبوں میں تھا ۔ جب بھارت نے  ١٩٧٤ میں ایٹمی دھماکے کر کے برصغیر میں اپنی اجاراداری قائم کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ایٹم بم بنانے کیلئے استعمال کیا گیا ۔ ایسے میں الله نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیلئے ماہر سائنسدان ڈاکٹر عبدل قدیر خان کو پاکستان بھیجا ۔ جنہوں نے پاکسستان کے ایٹمی پروگرام کو صحیح راہوں پر گامزن کیا ۔ جنرل ضیاء الحق نے ١٩٧٨ میں کہا کہ دنیا میں کسی بھی مسلمان ملک کے پاس ایٹمی طاقت نہیں ہے ۔ ایسے میں پاکستان کے پاس ایٹمی طاقت کا ہونا اسلام کی طاقت کا باعث بنے گا ۔



 



About the author

RehanDhareja

i am the student of bsc engineering

Subscribe 0
160