ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات (١)

Posted on at


قرآ ن حکیم نے دو ٹوک میں فرمایا ہے کہ "انسان کے لیے کچھ نہیں سواے اس کے جس کے لیے اس نے کوشش کی-" تو گویا زندگی نام ہے جدوجہد کا،پیکر عمل کا اور حرکت سعی کا-اسی بات کی ترجمانی حکیم الا مت نے بزبان شعر یوں کی ہے کہ:

سمجھتا ہے تو راز ہے زندگی

فقط ذوق پرواز ہے زندگی

تو جس زندگی میں ذوق پرواز نہیں ،اسے ہم بے لوث "موت" سے تعبیر کر سکتے ہیں-اس اعتبار سے دیکھا جاے تو صحیح زندگی بندہ مزدور ہی جیتا ہے-

ھمارے مذہب اسلام نے بندہ مزدور کی زندگی کو بہت سراہا ہے-چنانچہ نبی کریم صلی الله علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے کہ "محنت کار الله تعالی کا دوست ہے"- ایک دفع آپ صلی الله علیہ وصلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور کہا کہ کچھ عطا فرمایں –حضور پاک صلی الله علیہ وسلم نے پچا کہ تمارے پاس کچھ ہے؟ اس نے عرض کیا کے ایک کمبل ہے-آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا اسے بیچ کر ایک رسی اور کلہاڑی لے آؤ-اور جب وہ شخص یہ دونو چیزیں لے کر حاضر ہوا تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنگل سے لکڑیاں کاٹو،اس رسی میں باندھو اور بازار میں جا کر فروخت کرو –پھر کچھ دنوں بعد میرے پاس آنا –کچھ دنوں بعد وہ شخص دوبارہ حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے بہت اچھا راستہ دکھایا-بھیک مانگنے کی بجاے اب میرے پاس اپنی محنت کے سبب کچھ روپے بھی جمع ہو گئے ہیں

-اسی طرح ایک مرتبہ ایک مزدور آپ صلی الله علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا-اس کے ہاتھوں پر سیاہی کے نشان تھے –حضور صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے ہاتھوں پر کیا لکھا ہوا ہے ،اس نے کہا کہ حضور صلی الله علیہ وسلم میں پتھر کوٹنے کا کام کرتا ہوں اور یوں میرے ہاتھ پر سیاہ گٹے پڑھ گئے ہیں –نبی کریم صلی الله علیہ وسلم اپنی جگہ سے اٹھے اور اس مزدور کے ہاتھوں کو بوسہ دیا-سبحان الله ! کیا شان ہے بندہ مزدور کی

-



About the author

aroosha

i am born to be real,not to be perfect...

Subscribe 0
160