پاکستان پانچ دریاؤں کی سر زمین ہے جس میں نہروں کا آب پاشی کے لیے ایک اعلی آب پاشی کا نظام متعارف کروایا گیا ہے اصل یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی سرزمین سونا اگلتی ہیں جن علاقوں میں دریا یا نہر کا
پانی نہیں پہچ پاتا وہاں پر زمین کو سیراب کرنے کے لیے بارش کے علاوہ کنوئیں ٹیوب ویل اور کاریز سے زمیںوں کی آب پاشی کی جاتی ہے
پنجاب کے کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر نہری پانی نہیں پہچ پاتا ان دور دراز علاقوں میں ٹیوب ویل سے زمین کو سیراب کیا جاتا ہے بلوچستان زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے کاریز بنای جاتی ہیں اور یہ زمین دوز نالے
ہوتے ہیں تاکہ سورج سے پانی سوکھ نہ جائے بلوچستان میں آب پاشی کا نظام درست نہیں ہے اس لیے بلوچستان کا بہت زیادہ رقبہ بنجر پڑا ہے
پاکستان میں پانچ دریاؤں سے نہریں نکالی جاتی ہیں جو آب پاشی کا ایک اعلی اور وسیع نظام ہے پاکستان کا زیادہ تر انحصآر دریا سے نکالی جانے والی نہروں ہر ہے
منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے جب پانی زیادہ ہو جاے تو منگلا اور رسول کے مقامات پر جو نہریں نکالی گی ہیں ان میں پانی کو چھوڑ دیا جاتا ہے جو کہ اپر جہلم اور لوِئر جہلم سے نکالی جاتی ہیں اور یہ گجرات سرگودھا اور جہلم کے علاقوں کو سیراب کرتی ہیں
دریاے چناپ کی نہریں ہیڈ مرالہ حویلی بہادر شاہ سے تین نہریں اپر چناب لوئر چناپ اور رنگ پور کی ہیں جو سیالکوٹ گوجرانوالہ جھنگ اور ملتان کے علاقوں کو سیراب کرتی ہیں۔مادھو پور کے مقام ہر نہر اپر باری دوآب نکلتی ہے جو بھارت کے علاقے کو سیراب کر پاکستان میں داخل ہوتی ہے اور یہ نہر لاہور کو سیراب کرتی ہے اور اس کے علاوہ قصور ساہیوال وہاڑی اور ملتان کے علاقوں کو سیرا ب کرتی ہے