پاکستان میں نظام آب پاشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پارٹ ۱

Posted on at


پاکستان  پانچ دریاؤں کی سر زمین ہے جس میں نہروں کا آب پاشی کے لیے ایک اعلی آب پاشی کا نظام متعارف کروایا گیا ہے اصل یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی سرزمین سونا اگلتی ہیں جن علاقوں میں دریا یا نہر کا



 


پانی نہیں پہچ پاتا وہاں پر زمین کو سیراب کرنے کے لیے بارش کے علاوہ کنوئیں ٹیوب ویل اور کاریز سے زمیںوں کی آب پاشی کی جاتی ہے



پنجاب کے کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر نہری پانی نہیں پہچ پاتا ان دور دراز علاقوں میں ٹیوب ویل سے زمین کو سیراب کیا جاتا ہے بلوچستان زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے کاریز بنای جاتی ہیں اور یہ زمین دوز نالے



ہوتے ہیں تاکہ سورج سے پانی سوکھ نہ جائے بلوچستان میں آب پاشی کا نظام درست نہیں ہے اس لیے بلوچستان کا بہت زیادہ رقبہ بنجر پڑا ہے



پاکستان میں پانچ دریاؤں سے نہریں نکالی جاتی ہیں جو آب پاشی کا ایک اعلی اور وسیع نظام ہے پاکستان کا زیادہ تر انحصآر دریا سے نکالی جانے والی نہروں ہر ہے



منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے جب پانی زیادہ ہو جاے تو منگلا اور رسول کے مقامات پر جو نہریں نکالی گی ہیں ان میں پانی کو چھوڑ دیا جاتا ہے جو کہ اپر جہلم اور لوِئر جہلم سے نکالی جاتی ہیں اور یہ گجرات سرگودھا اور جہلم کے علاقوں کو سیراب کرتی ہیں



دریاے چناپ کی نہریں ہیڈ مرالہ حویلی بہادر شاہ سے تین نہریں اپر چناب لوئر چناپ اور رنگ پور کی ہیں جو سیالکوٹ گوجرانوالہ جھنگ اور ملتان کے علاقوں کو سیراب کرتی ہیں۔مادھو پور کے مقام ہر نہر اپر باری دوآب نکلتی ہے جو بھارت کے علاقے کو سیراب کر پاکستان میں داخل ہوتی ہے اور یہ نہر لاہور کو سیراب کرتی ہے اور اس کے علاوہ قصور ساہیوال وہاڑی اور ملتان کے علاقوں کو سیرا ب کرتی ہے




About the author

160