میرٹ کا قتل رشوت عام.

Posted on at


                                                                      فواد خان 

برے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کے جہاں ہمارا ملک ایک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نام سے وجود میں آیا اس کو الگ حاصل کرنے کا مقصد صرف یہ ای تھا کے یہاں اسلام کے اصولوں اور قرآن و حدیث کے مطابق لوگ زندگی گزار سکیں لکین ہم نے سوچا کچھ تھا اور ہوا کچھ .جسے ہی ہم نے اپنے ملک کو جس مقصد کے لئے حاصل کیا تھا اس مقصد کو پیچھے چھوڑا تب ای سے ہمارا زوال شروع ہے ورنہ مسلمان کسی وقت میں سپر پاور ہوا کرتے تھے کیونکے تب خوف ے خدا تھا قانون اور معاشرہ قرآن و سنّت کے ساتھ چلتے تھے.اور آج ہم وہ سب چھوڑ کر اس تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں کے آج ہمارے معاشرے میں شریف کو بیوکوف بدمعاش کو بہادر کہا جاتا ہے.اور جھوٹے کو ہوشیار کہا جاتا ہے.اور قرآن نے واظہا طور پر کہا ہے کے رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں .اور آج کل ہمارے معاشرے میں ہم جتنا ہی پر لکھ جایں جتنی محنت اور ایمانداری کا استمال کرلیں لکین جب ہمیں نوکری کی ضرورت ہو روزگار کی ضرورت ہو تو ہمیں دفتروں بنکوں کے دروازے پی جانا پڑتا ہے نوکری مانگنے کے لئے.اور وہ نوکری ہمیں ملتی ہے صرف اور صرف رشوت کی بنیاد پر یا کسی بارے تعلق کی بنیاد پر..

جی ہان یہ سب کچھ ممغرب میں نہیں ہوتا اسی لئے وہ لوگ آج ہم سے اگے اور ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہیں.اور ہم جہاں تھے اس سے کہیں پیچھے آ کر رہ گئے ہیں.اسی حوالے سے ایک واقیع جو میں یہاں لکھنا چاہوں گا،ایک دفع ایک لڑکا جو کے ایم ،اے پاس تھا.اور نوکری کے لئے ایک جگہ انٹرویو دینے چلا گیا جسی وہ پوھنچا وہاں تو لوگوں کی لائن لگی تھی پھر بھی حوصلہ کر کے وہ پوھنچا انٹرویو لینے والے کے پاس جسی وہ اس کے پاس گیا انٹرویو شروع ہوا اس نے اس لڑکے سے چالیس سوال کے جس کے اس نے ٹھیک جواب دیے .لکین اس کے بوجود بھی وہ لڑکا سلیکٹ نہ ہو سکا کیونکے وہ جانتا تھا کے یہ شخص صرف ان لوگوں کو پاس کرے گا جن کی رشوت کی صورت میں اس کے پاس لسٹ ہے.یہ سب دیکھ کر اس لڑکے نے وزیر کے لڑکوں سے کہا مجے معلوم ہے کے مجھے یہاں نوکری نہیں ملے گی یہ سن کر ان لڑکوں نے اس لڑکے کا نام بھی لسٹ میں ڈال دیا جسے وہ لسٹ وزیر کے پاس گی تو اس نے غصے سے لسٹ پھر دی لکن اسے نوکری نہ دی اپنی آنا اور رشوت و سفارش نہ ہونے کی وجہ سے.اور کچھ ہی دن گزر جانے کے بعد اس لڑکے کے تصویر ایک اخبار میں ڈاکووں کے گروپ کے ساتھ اتی ہے.افسوس ہوتا ہے یہ سب دیکھ کر سوچ کر کے ہم کیا تھے اور کیا ہو گئے ہیں.اس لڑکے کو جب نوکری نہ ملی تو اس نے غلط راستہ اختیار کیا.انسان کوئی بھی برا نہیں ہوتا بس مجبوریاں اور حالت کر دیتے ہیں.



About the author

160