اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں کے ساتھ بے انتہا محبت(حصہ اول

Posted on at


 


اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کے ساتھ کس قدر محبت فرماتے ہیں۔ اس کی چند جھلکیاں دیکھیے اور پھر اس بات کا دھیان رکھیے کہ ہم اس محبت کا   کیا   حق ادا کرتے ہیں۔


حق تعالیٰ جل شانہ نے ہمیں مسلمان گھرانے میں پیدا فرمایا یہ ان کی محبت ہی کا نتیجہ ہے ۔


ہمیں آخری نبی کی امت بنایا ہے یہ بڑی محبت کا نتیجہ ہے ۔


بے شمار نعمتیں عطا کیں جن میں سب سے بڑی دولت قرآن پاک کی دولت ہے۔


قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرما بھی دیا ہے کہ ایمان والے بڑی رکھنے والے ہیں یہ بھی ان کی محبت اور شفقت کا نتیجہ ہے۔


جب بندہ سورۃ فاتحہ پڑھتا ہے تو حق تعالیٰ جل شانہ ایک ایک آیت سن کر جواب دیتے رہتے ہیں یہ خالص محبت ہی کی علامت ہے۔



حق تعالٰیٰ جل شانہ فرماتے ہیں( قرآن مجید ) کہ تم میرا نام لو میں تمہارا نام لوں گا اور ( حدیث میں ) فرماتے ہیں کہ جو میرا تنہائی میں نام لے گا میں بھی اس کا تنہائی میں نام لوں گا اور جو کسی مجلس میں میرا نام لے میں اس سے بہتر مجلس ( فرشتوں کی ) میں نام لوں گا ۔



حق تعالیٰ جل شانہ بندے کی کوشش دیکھتے ہیں۔ بندہ ایک بالشت بڑھتا ہے وہ ایک گز بڑھتے ہیں۔ جب بندہ ایک اور ہاتھ بڑھتا ہے تو حق تعالیٰ جل شانہ دو ہاتھ بڑھتے ہیں۔ جب بندہ دو ہاتھ بڑھتا ہے تو حق تعالٰیٰ بھاگ کر پکڑ لیتے ہیں۔



ہر روز رات کے آخری تیسرے حصے میں ہم سے باتیں کرتے ہوئے  فرماتے ہیں کوئی بخشش مانگنے والا ہے؟ کوئی صحت مانگنے والا ہے؟ کوئی رزق مانگنے والا ہے؟ میں اسے عطا کروں کئی بار اسے سویا ہوا دیکھ کر بھی ناراض نہیں ہوتے جبکہ آسمان دنیا یعنی ہماری چھتوں پر تشریف فرما ہوتے ہیں۔ ہم پھر بھی غافل رہتے ہیں۔




160