آج سے کچھ دن پہلے لاہور میں مولانا طاہر ال قادری کے لوگوں پر ظلم اور تشدد جو ہوا سارے عام لاہور کی سڑکوں پر خوں کے کھیل کھیلے گئے جب نہ تو پولیس روک سکی ان کو اور نہ ہی حکمران ہمارے بلکے اس سانحے کے بعد کچھ لوگوں نے انہی پر الٹے الزامات لگے اور تو اور مولانا طاہر ال قادری کے بیٹے پر کیس بھی کروا دیا کیسے ذلیل اور بے شرم لوگ ہیں یہ ظلم کی انتہا ہے.لکین لاہور کے ماڈل ٹاؤن کے ایریا میں جو کچھ بھی ہوا ان میں ایک ایسا شخص بھی تھا جو کے پولیس کے سامنے سارے عام لوگوں کی گاڑیوں کے شیشے لائٹس توڑتا رہا.
اور اسے کسی نے بھی نہ روکا اس کا نام تھا گلو بٹ جو کے کسی بھی للحاظ سے اس واقع کا حصہ دار نہیں تھا یہ کام تھا پولیس کا لکن چونکے یہ گلو بٹ لاہور کا بہت برا بدمعاش اور ہمارے وزیر اعلی پنجاب کا خاص بندا ہے اسی لئے جو چاہے اس نے کل کیا کے مجے کون کچھ کہے گا.کل سارے عام لوگوں میں دہشت پھیلانے کے بعد اس نے اپنی گرفتاری دیدی جو کے صرف ایک چال تھی لکن عوام کے غصے سے نہ واقف تھے یہ لوگ اور آج وہ ہوا جو کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا.گلو بٹ کو جب عدالت میں پیش کیا جا رہا تھا تو اس کے ساتہ تین پولیس والے تھے اس کی حفاظت کے لئے لکن وقت انے پڑ وہ بھی اس کے کام نہ آ سکے عدالت کے باہر لوگوں نے کپڑے میں لپٹے اور چپے ہوے گلو بٹ کو پکڑ لیا اور اس قدر مارا پیٹا کے زمین پر بے بس ہو کر لٹا رہا .
یہ وہ ہی گلو بٹ تھا جو کل سارے عام لاہور کی سڑکوں پر لوگوں کی گاڑیاں توڑنے کے بعد ڈانس کر رہا تھا اور خوش ہو رہا تھا لکن آج خدا کا عذاب اترا اس پر لوگوں کی شکل میں اور خاک میں ملا دیا لوگوں نے اسے اور گلو بٹ کی خالہ کا بیان یہ تھا کے اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے.جو کے صرف اسے بچانے کے لئے ایک ڈھونگ تھا.اور گلو بٹ جسے لاہور کا سلطان رہی کہا جاتا تھا اس کی بدمعاشی کی وجہ سے عوام کے تشدد کے بعد اس قدر بے بس تھا کے اپنے پیروں پر کھڑا نہ ہو سکا پولیس نے اٹھا کر رکشے میں ڈالا اسکو.اب ان ظالموں کا زوال ہے عنقریب پاکستان میں بہت کچھ ہونے والا ہے شاید لوگ فرانس اور ایران سے بہت کچھ سیکھ گئے ہیں.
ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
https://twitter.com/Waqarmedi441
اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
http://www.filmannex.com/waqarannex/blog_post
شکریہ،