انسان اتنا نا شکرا کیوں ہوتا ہے؟ اور انسان کیا ہے ؟

Posted on at


انسان کو اللہ نے اشرف ال مخلوکات میں سے پیدا کیا ہے اور انسان سب سے زیادہ چیزوں کو سمجھتا ہے اور یہ طاقت اللہ نے ہی انسان کو دی ہے کہ انسان اپنی پسند نہ پسند کا اظہار کر سکتا ہے حالانکہ جانور ایسا کبھی نہیں کر سکتے جانوروں کو ایک ہی کھانا دیا جاتا ہے اور وہ اسے خوشی خوشی سے کھاتے ہیں اور کبھی گلا نہیں کرتے اچھا ہو برا ہو ان کے لئے سب ایک ہی جیسا ہے لیکن انسان میں صفت بلکل بھی نہیں پائی جاتی بلکہ انسان اگر ایک وقت ایک کھانا کھاۓ گا تو دوسرے وقت وہ دوسری چیزوں کی فرمائش ضرور کرے گا کیوں کہ انسان کو اللہ نے ہر نعمت دی ہے انسان کپڑے پہنتا ہے تو اپنی مرضی سے نہاتا ہے تو بھی اپنی مرضی سے اور کھانا پینا یہ سب کچھ انسان اپنی مرضی سے ہی کرتا ہے لیکن جانور ایسا بلکل بھی نہیں کر سکتے کیوں کہ اللہ نے انھیں یہ صفت ہی نہیں دی یہ صرف اور صرف انسان کے لئے ہی ہے اسی لئے انسان کو اللہ نے اشرف ال مخلوکات کہا ہے


لیکن انسان اتنا نہ شکرا ہے کہ انسان کو الله جتنی بھی نعمتیں دے دے انسان ہمیشہ نہ شکرا ہی رہتا ہے اور کبھی انسان کے دل میں یہ خیال نہیں آتا کہ میں کیوں نے اس رب کا شکر ادا کر دوں کہ جس نے اتنی نعمتوں سے اسے نوازا ہے ،جب انسان کو اللہ روزی عطا کرتا ہے تو وہ انسان اللہ کا شکر ادا کرے کہ اللہ نے اسے جس حال میں بھی رکھا ہوا ہے یہ اللہ کی رضا ہے بلکہ اس کے بجاۓ وہ اپنے دل میں کچھ اور ہی سوچتا ہے راتوں رات امیر بننے کے خواب اور اگر اس نے اچھا پہنا ہوا ہے تو یہ سوچے گا کہ کیوں نہ میں کچھ اور بھی اچھا پہنوں یا کچھ اور طریقہ کروں کہ جس سے میں اور بھی اچھا لگوں اور نا شکری کرتے کرتے ایک دن ایسا آ جاتا ہے جو کہ اس کی خواہشوں کا اس کی تمام تر زندگی کا آخری دن جس دن وہ مرنے کے قریب ہوتا ہے یا ذرا سی بھی بیماری آ جاۓ تو اللہ سے کہے گا اے اللہ مجھ سے سب کچھ لے لے صرف مجھے صحت دے دے اور جب اللہ اس کی سن لیتا ہے تو وہ پھر سے دنیا کے کاموں میں لگ جاتا ہے اور اس اللہ کو بھول جاتا ہے کہ جس نے ہم تمام انسانوں کو اتنی ساری نعمتوں سے نوازا ہے اور جب اس کی موت کا وقت اتا ہے تو اس وقت جتنی بھی توبہ کر لے کہ آج کے بعد تیری نا شکری نہیں کرونگا لیکن موت کا وقت اس وقت اسے اس کی نا شکری کے ساتھ ہی لے جاتا ہے اور پھر قبر میں اسے ان سب نا شکریوں کا گناہوں کا غرور و تکبر کا جواب ضرور دینا پڑھتا ہے ،اور آپ یقین مانے انسان اشرف ال مخلوقات تو ہے لیکن انسان جیسا گندا اس دنیا میں کوئی نہیں کیوں کہ کچھ عرصہ پہلے میں اپنے ہریپور کی ہسپتال میں گیا ہوا تھا اپنے کسی مریض کو دیکھنے وہاں ایک چھوٹی بچی کی لاش بھی مردہ خانے میں ائی ہوئی تھی سب لوگ جا رہے تھے دیکھنے اور میں بھی چلا گیا جب میں وہاں پوھنچا تو اتنی گندی بو آ رہی تھی ایسی بو کبھی نہ میں نے سونگھی تھی نہ کبھی ایسی بو کا تصور کیا تھا حالانکہ وہ ایک چھوٹی سی بچی تھی اس کا کوئی گناہ نہیں تھا پھر بھی اس کی لاش کے تین دن بعد ایسی بو آ رہی تھی تو ہمارا کیا ہوگا کبھی کسی نے سوچا ہے یا اس چیز پر غور کیا ہے اور ایک ہم انسان ہیں کہ اپنے آپ پر اتنا غرور کرتے ہیں اپنے آپ کو اتنا صاف ستھرا سمجھتے ہیں اور اللہ کی اتنی نا شکری کرتے رہتے ہیں ان سب باتوں کی ہم سے پوچھ ضرور ہوگی اس لئے اللہ سے سچے دل سے معافی مانگے اور الله کی نہ شکری نہ کریں الله نے ہمہیں جس حال میں بھی رکھا ہوا ہے جس طرح سے بھی رکھا ہوا ہے یہ اس کی مرضی ہے اور اسی میں ہماری بہتری بھی ہوگی اس لئے حرام سے بچائیں خود کو بھی اور دوسروں کو بھی آگے رمضان بھی انے والا ہے اس ماہ میں آپ سب ہمارے ملک کے لئے بھی دعا کریں کہ ہمارا ملک مزید تباہی سے بچے اور اللہ ہمارے ملک پر رحم کرے اور ہر وقت الله کا شکر بھی ادا کریں خوشی ملے تو شکر ادا کریں اور اگر اللہ نہ کرے غم ملے تو الله سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے اور اپس میں اتفاق سے رہیں تاکہ اللہ ہم پر بھی رحم کرے اور ہمارے ملک پر بھی امین



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160