شک ایک ایسی چیز ہے جو کہ انسان کو تباہ کر دیتی ہے شک انسان کو دوسرے انسان کی نظروں میں گرا دیتا ہے شک ہنستے بستے گھروں کو اجاڑ دیتا ہے انسان اگر شک کرے تو اس تو وہ ہمشہ کے لیے زلیل ہوتا ہے شک ایک ایسی چیز ہے کہ اگر اگلا آدمی صیح بھی کہ رہا ہو گا
تو آپ اس کو غلط سمجھؤ گے اس لیے کہتے ہیں کہ انسان کو کسی دوسرے آدمی کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہیے اگر کوئی دوست کسی دوست کی کوئی چیز چرا لیتا ہے تو جس کی وہ چیز ہوتی ہے اس کا شک اس لڑکے پر نہیں جاتا بلکہ دوسرے لڑکے پر جاتا ہے
تو اس طرح وہ دونوں دوست ایک دوسرے صرف اس شک کی بنا پر بہت ندور چلے جاتے ہیں شک میاں بیوی کو اس مقدس رشتے سے علحیدہ کر دیتا اور اس طرح میاں بیوی میں نوبت طلاق تک جا پہچتی ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ جو بات بھی ہو اس کی پہلے اچھی طر ح تصدیق کرے
بعد میں وہ بات آگے بڑھاے اگر انسان کو کسی پر شکایت ہو تو اس کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جاے بلکے جو بات ہوتی ہے اس کو پہلے اچھی طرح سے پرکا جاے شک ہر اس مقدس رشتے کو ختم کردیتی ہے وہ رشتہ چاہیے باپ بیٹے یا ماں بیٹٰی ساس بہو میاں بیوی کا مقدس رشتہ یا بہن بھائی کا ہو
اگر انسان کو دوسرے پر اﺍگر شک بھی ہو تو نوبت یہاں تک آجاتی کہ وہ ایک دوسرے کو قتل تک کر دیتے ہیں زیادہ تر شک دعورتیں اپنے مردوں پر کرتی ہے آج کل کے دور میں کیونکہ ان کے دماغ میں یہ ہوتا ہے کہ ان کا شوہر کسی دوسری لڑکی سے پیار کرتا ہے یا پھر شادی کرنا چاہتا ہے تو چاہیے اس کا میاں اپنے کسی دوست سے بات کر رہا اس لیے کہتے ہیں کہ جو بات کنفرم ہو صرف اس کو دیکھا جاے اگر کسی بھی بات میں شک ہو تو اس بات کو بلکل بھی آگے نہ کیا جاے بلکے اس کو وہی دفن کیا جاے