حضرت موسیٰ حصہ چہارم)

Posted on at


(حضرت موسیٰ حصہ چہارم)

حضرت موسیٰ نے دس سال تک حضرت شعیب کی بکریاں چرائیں اس کے بعد آپ نے پھر مصر کا رخ کیا. اور اپنی زوجہ محترمہ حضرت صفورہ کو لے کرمصر کے لیے نکلے تو راستہ بھول گنے پھر اچانک  حضرت موسیٰ نے راستے سے گزرتے ہوے ایک  پہاڑ پہ ایک جھاڑی دیکھی جس سے آگ کے   شعلے بلند ہو رہے تھے حضرت موسیٰ نے اپنی زوجہ محترمہ کو وہیں روکنے کو کہا اور خود اس جھاڑی کو دیکھنے چلے گۓ، کہ شائد کوئی شخص ہو ادھر جس سے کوئی مدد مل سکے


.


جب آپ اس جھاڑی کے پاس پہنچے تو آپ یہ دیکھ کر حیران ہو گنے کے یہ جلنے والی جھاڑی ہری ہے اور اس کے پاس کوئی بھی نہیں


.


 


اس سے حیرت کے بات یہ ہوئی کہ حضرت موسیٰ کو اس جھاڑی میں سے آواز ائی. یہ آواز کسی اور کے نہیں الله تعالیٰ کی تھی جو حضرت موسیٰ اور الله تعالیٰ کا پہلا کلام تھا جسے قرآن پاک میں نقل کیا گیا ہے.


حضرت موسیٰ کو الله تعالیٰ نے دو بڑے معجزوں کے ساتھ نوازا
١- آپ کا عصاء
٢- ید بیضاء (چمکتا ہاتھ)

یہ دونوں معجزے الله تعالیٰ نے حضرت موسیٰ  کو عطا کیے تانکہ حضرت موسیٰ فرعون اور اس کے جادوگروں کا مقابلہ کر سکیں.

جب حضرت موسیٰ فرعون کے پاس پہنچے تو حضرت موسیٰ نے فرعون کو الله تعالیٰ کا پیغام سنایا تو اس نے صاف انکار کر دیا


.
فرعون اور اس کے درباریوں نے حضرت موسیٰ کو کوئی معجزہ دکھانے کو کہا تو حضرت موسیٰ نے اپنا ہاتھ اپنے بغل میں ڈالا تو وہ چمکتا ہوا نکلا تو سب درباریوں نے اور فرعون نے کہا یہ تو جادو ہے.


حضرت موسیٰ نے فرمایا یہ الله تعالیٰ  کی طرف سے عطا کردہ معجزہ ہے. تو فرعون نے کہا کے اگر توں سچا ہے تو پھر میرے جادوگروں سے مقابلہ کرو



(اختتام حصہ چہارم )



About the author

160