مثبت سوچ کا اثر اور انعام

Posted on at


زندگی کے بہت سے موقوں پر ایسا ہوتا ہے کے جو ہماری آنکھیں دیکھتی ہیںوہ ہوتا نہیں اور جو ہوتا ہے وہ دیکھائ نہیں دیتا.اور ان دونو ں کے درمیان فرق نکالنے کے لئے ہمیں ضرورت ہوتی ہے مثبت سوچ کی.اگر ہماری سوچ ہی ہر جگہ ہر موقے پے منفی ہوگی تو ہم زندگی میں کبھی اگے نہیں بڑھ پیں گے.مثبت اور اور لوگوں کی بھلائی کا سوچنا بہت بری نیکی ہے اسی مدے پے میں ایک واقیع  اپنے الفاظ میں سنانا چاہوں گا اس بات کی وضاحت کرنے کے لئے.



ایک دفع کا ذکر ہے کے ایک بار چین کے کسی حاکم نے ایک بڑی گزرگاہ کے بیچوں بیچ ایک چٹانی پتھر ایسے رکھوا دیا کہ گزرگاہ بند ہو کر رہ گئی۔ اپنے ایک پہریدار کو نزدیک ہی ایک درخت کے پیچھےچھپا کر بٹھا دیا تاکہ وہ آتے جاتے لوگوں کے ردِ عمل سُنے کے لوگ کیا کرتے ہیں.اتفاق سے جس پہلے شخص کا وہاں سے گزر ہوا وہ شہر کا مشہور تاجر تھا جس نے بہت ہی نفرت اور حقارت سے سڑک کے بیچ رکھی اس چٹان کو دیکھا

، یہ جانے بغیر کہ یہ چٹان تو حاکم وقت نے ہی رکھوائی تھی اُس نے ہر اُس شخص کو بے نقط اور بے حساب باتیں سنائیں جو اس حرکت کا ذمہ دار ہو سکتا تھا۔ چٹان کے ارد گرد ایک دو چکر لگائے اور چیختے ڈھاڑتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی جا کر اعلیٰ حکام سے اس حرکت کی شکایت کرے گا اور جو کوئی بھی اس حرکت کا ذمہ دار ہوگا اُسے سزا دلوائے بغیر آرام سے نہیں بیٹھے گا۔

اس کے بعد وہاں سے تعمیراتی کام کرنے والے ایک ٹھیکیدار کا گزر ہوا ۔ اُس کا ردِ عمل بھی اُس سے پہلے گزرنے والے تاجر سے مختلف تو نہیں تھا مگر اُس کی باتوں میں ویسی شدت  نہیں تھی جیسی پہلے والا تاجر دکھا کر گیا تھا۔ آخر ان دونوں کی حیثیت اور مرتبے میں نمایاں فرق بھی توتھا!اس کے بعد وہاں سے تین ایسے دوستوں کا گزر ہوا جو ابھی تک زندگی میں اپنی ذاتی پہچان نہیں بنا پائے تھے اور کام کاج کی تلاش میں نکلے ہوئے تھے۔ انہوں نے چٹان کے پاس رک کر سڑک کے بیچوں بیچ ایسی حرکت کرنے والے کو جاہل، بیہودہ اور گھٹیا انسان سے تشبیہ دی، قہقہے لگاتے اور ہنستے ہوئے اپنے گھروں کو چل دیئے۔

اس چٹان کو سڑک پر رکھے دو دن گزر گئے تھے کہ وہاں سے ایک غریب کسان کا گزر ہوا۔ کوئی شکوہ کیئے بغیر جو بات اُس کے دل میں آئی وہ وہاں سے گزرنے ولوں کی تکلیف کا احساس تھا اور وہ یہ چاہتا تھا کہ کسی طرح یہ پتھر وہاں سے ہٹا دیا جائے۔ اُس نے وہاں سے گزرنے والے راہگیروں کو دوسرے لوگوں کی مشکلات سے آگاہ کیا اور انہیں جمع ہو کر وہاں سے پتھر ہٹوانے کیلئے مدد کی درخواست کی۔ اور بہت سے لوگوں نے مل کر زور لگاکرچٹان نما پتھر وہاں سے ہٹا دیا۔اور جیسے ہی یہ چٹان وہاں سے ہٹی تو نیچے سے ایک چھوٹا سا گڑھا کھود کر اُس میں رکھی ہوئی ایک صندوقچی نظر آئی جسے کسان نے کھول کر دیکھا تو اُس میں سونے کا ایک ٹکڑا اور خط رکھا تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ: حاکم وقت کی طرف سے اس چٹان کو سڑک کے درمیان سے ہٹانے والے شخص کے نام۔ جس کی مثبت اور عملی سوچ نے مسائل پر شکایت کرنے کی بجائے اُس کا حل نکالنا زیادہ بہتر جانا۔تا کے لوگوں کو تکلیف نہ ہو اس شخص نے مثبت سوچا اور اسی وقت اسے اس کا انعام بھی مل گیا.جسے دیکھ کر وہ باغ باغ ہوگیا.

ہم بھی اپنے گردو نواح میں نظر دوڑا کر دیکھ لیں۔ کتنے ایسے مسائل ہیں جن کے حل ہم آسانی سے پیدا کر سکتے ہیں صرف مثبت سوچ کے ساتھ.

 

اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں

http://www.filmannex.com/waqarannex/blog_post

:ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

https://twitter.com/waqarmedi441

شکریہ



About the author

waqarannex

My name is Rizwan Iqbal & i am an employ of web development designing and a student of seo.and i just love to write about political and health issues.

Subscribe 0
160