تعلمی ہنگامی حالت۔۔۔!۔

Posted on at


تعلمی ہنگامی حالت۔۔۔!۔



  ۱۹۸۰
کی دہائی سے معیار تعلیم تیزی سے گرا ہے خصوصا سرکاری اسکولوں میں۔ سول سوسائٹی معیار تعلیم پر گہری تشویش کا اظہار کرتی رہی ہے۔ سرکاری اسکولوں کے معیار تعلیم سے عدم اطمینان کے باعث بے شمار نجی اسکولوں کا ایک متوازی نظام وجود میں ٓاگیا ہے جو کم از کم سرکاری اسکولوں کے متبادل نہیں۔ اگرچہ نجی تعلیمی شعبہ کسی حد تک معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے تاہم ان اسکولوں تک رسائی محدود ہے۔ اس نئی صورتحال نے مساوات اور سماجی انصاف کے حوالے سے جائز تشویش پیدا کی ہے۔ بعض ناقدین نے اسے ملک میں‘ تعلیمی نسل پرستی‘ قرار دیا۔




ضروری نہیں کے معیار ہو تو مقدار کم ہی ہو گی۔ اگرچہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے معیار اور مقدار کو بہتر بنانے کے لئے ایک ہی سائز‘ کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں تاہم ان سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا کیونکہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے’ تعلمی ہنگامی حالت‘ کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔




پاکستان میں معیاری تعلیم کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں عام ہیں، جیسے (۱) انگریزی ذریعہ تعلیم، (۲) طلبہ میں انگریزی زبان روانی سے بولنے کی صلاحیت، (۳) اسکول کی پر کشش وردی، (۴) بھاری فیسس، (۵) قومی امتحانات میں اچھے نتائج لانا، اور (۶) غیر ملکی نصاب اور نصابی کتابیں۔



  



About the author

eshratrat

i really like to write my ideas

Subscribe 0
160