پاکستان میں رمضان

Posted on at


 


ارشاد ربانی ہے کہ :


"اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر (فرض کیے گے) تاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ"، اس آیات مبارکہ میں روزے کی فرضیت کا ذکر کیا جا رہا کہ روزہ ہم سے پہلے کی امتوں پر بھی نازل کیا گیا تھا اور یہ لوگوں کے گناہ معاف کراکر انھیں پرہیزگار بناتا ہے- ہر عمل کا ایک ثواب مخصوص کیا جاتا ہے لیکن روزہ ایک ایسا عمل ہے جس کا اجر الله پاک نے کسی کو نہیں بتایا بلکہ بولا کہ "روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا اجر دوں گا"-



 


 روزہ اسلام کا تیسرا رکن ہے اور بے پناہ اہمیت کا حامل ہے-  رمضان کو رحمتوں کا مہینہ کہا جاتا ہے کیونکہ اس مہینے کے شروع ہوتے ہی شیطان اور اس کے چیلوں کو قید کر دیا جاتا ہے- الله پاک اپنی رحمت کے دروازے لوگوں کے لئے کھول دیتا ہے- کہتے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں جہنم کے سارے دروازے بند کر دے جاتے ہیں کوئی بھی دروازہ کھلا نہیں چوڑا جاتا اور جنت کے سارے دروازے کھول دے جاتے ہیں کوئی بھی دروازہ بند نہیں چوڑا جاتا-



اس رحمتوں کے مہینوں میں ہر نیکی کا ثواب دس گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے کوئی بھی فرض عبادت ہو یا نفل ہر چیز کا ثواب بڑھا چڑھا کر دیا جاتا ہے- جو شخص کسی روزےدار کا روزہ افطار کرواتا ہے اسے بھی اتنا ہی ثواب ملتا ہے جتنا کہ روزے دار کو دیا جاتا ہے- ہر ملک میں رمضان کے مہینے کی بہت عزت کی جاتی ہے خواہ وہ مسلم ممالک ہو یا غیر مسلم روزے دار اور رمضان دونوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے-



 مسلم  ممالک میں پاکستان کے علاوہ  رمضان کے احترام میں مسلمانوں کے لئے کھانے پینے کی اشیاء پر رعایت دی جاتی ہے- ہر چیز آدھی قیمت پر دی جاتی ہے یہاں تک کہ غیر مسلم ممالک میں بھی روزے داروں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے اور کھانے پینے کی اشیاء پر خاص رعایت دی جاتی ہے لیکن افسوس ہمارے پیارے ملک میں صورتحال بالکل مختلف ہے یہاں کھانے پینے کی اشیاء ہر چیز کی قیمت میں تین گناہ اضافہ کیا جاتا ہے- پرسوں تک ٹماٹر کی قیمت صرف بیس روپے کلو تھی رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ٹماٹر کی قیمت چالیس روپے کلو ہو گئی- یہ رمضان کا احترام ہے ہمارے ملک میں-



 دکان داروں کو یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ کچھ بھی ہو جائے غریب امیر دونوں رمضان میں سب کچھ خریدتے ہیں اس لئے وہ اپنی من مانی کرتے ہیں- پیاز، ٹماٹر، آلو اور پھل  ایسی چیزیں جن کے بغیر افطاری کرنا ممکن نہیں ان کی قیمتیں آسمان کو چھوتی ہیں- یہ رحمت اور عبادت کا مہینہ ہے اس رحمت کے مہینے میں غریب عوام عبادت سے زیادہ اس فکر سے دوچار رہتی ہے کہ اس مہنگائی کے دور میں وہ اپنے بچوں کی افطاری کیسے کرواۓ؟



صرف اشیاۓ خوردنوش ہی نہیں رمضان کے مہینے میں گاڑیوں کے کرایوں میں بھی اضافہ کر دیا جاتا ہے- اس گرمی میں چلنے کے مقابلے میں لوگ گاڑی پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اس بات کا فائدہ ڈرائیور حضرات اٹھاتے ہیں- یہی نہیں رمضان کی آمد کے ساتھ  لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ کر دیا جاتا ہے کہ روزے دار جو پیاس سے بےحال ہوتے ہیں وہ آرام نہ کر سکیں- ہم کیسے مسلمان ہیں جو صفات ہم میں ہونی چایئے ہیں وہ غیر مسلموں میں ہیں- ہم بس اتنا جانتے ہیں کہ دوسروں کو لوٹ کر ہماری اپنی جیب بھری ہو- باقی لوگ جیئیں یا مریں اس سے ہمیں کیا-  


 



About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160