قرآن کی حفاظت کا انتظام - حصہ دوئم

Posted on at


قرآن کی حفاظت کا انتظام - حصہ اول پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں



قرآن کی حفاظت کا انتظام - حصہ دوئم


حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ کارنامہ امت محمدیہ کے لئے بڑا ہی باعث برکت اور موجب سعادت ثابت ہوا- آج تمام ملت اسلامیہ ایک ہی قرآن پر متفق ہیں، ہر دور اور ہر ملک میں کروڑوں کی تعداد میں قرآنی نسخے تیار ہوۓ اور آج بھی ہو رہے ہیں مگر کیا مجال کہ ان کی املاء میں ذرا بھر بھی اختلاف نظر آتا ہو، یہ نتیجہ ہے اس امت کے ساتھ عثمانی شفقت و محبت کا- قوم کا یہ اتحاد و اتفاق مرہوں منت ہے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ہمدردانہ و خیر خواہنا کردار کا



مصحف صدیقی کی نقول ٣٠ھ میں تیار کروا کر دوسرے شہروں میں بیجھی گئی تھی- اگر یہ کام اس وقت نہ انجام پاتا تو نہ معلوم آج چودہ سو سال کے بعد یہ قرآن کریم آج کس حالت میں پہنچتا- اس کا اندازہ لگانے کے لئے ہمیں پھر ٣٠ھ کے دور کی طرف رجوع چاہئے جس میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ، گورنر کوفہ سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کے سامنے اپنے مشاہدات اس طرح بیان فرما رہے تھے- "اطراف و بلاد کے لوگوں میں قرات کا مسلہ باعث نزاع ہو چلا ہے حمص والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی قرات سب سے بہتر ہے یر یہ کہ انہوں نے مقداد سے قرآن کی تعلیم حاصل کی ہے، دمشق والے اپنی قرات کو صحیح اور دوسروں کی قرات کو غلط بتاتے ہیں، کوفے والے ابن مسعود کی قرات پر نازاں ہیں اس کے خلاف و ہ سب کچھ غلط کہتے ہیں، بصرہ والے ابو موسیٰ کی قرات پر انحصار کرتے ہیں" نیز ان لوگوں نے اپنے قرآن کا نام "لباب القلوب" رکھ لیا تھا
مصحف عثمانی سے نقال کر کے جو نسخے تیار کئے گئے تھے وہ بعد میں مصاحف عثمانی کہلاۓ- قاضی سلیمان صاحب مصحف عثمانی کے متعلق اپنے سفرنامہ حجاز میں لکھتے ہیں " مسجد نبوی میں پرانی کتابوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے- زیادہ تر مصاحف اور دلائل الخیرات کے نسخے ہیں- لائبریری کے انچارج نے بتایا یہاں مصحف عثمانی کا ایک نسخہ موجود تھا لیکن جب ترکوں نے حالیہ جنگ عظیم ١٩١٤-١٩ میں مدینہ منورہ کو چھوڑا تب اسے فخری پاشا اپنے ساتھ لیتا گیا- اس اندیشے سے کہ سلطنت گردی میں یہ گوہر نایاب تلف نہ ہو جائے- لائبریری کے انچارج شیخ الروضۂ نے بتایا کہ اس مصحف کے اخیر میں امیرالمومنین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دستخط اور رسول الله کی خاتم ( محمد رسول الله ) کا نقش ثبت تھا- انہوں نے بتایا کہ یہ مصحف کی قلم کا لکھا ہوا تھا چونکہ ان میں ہر کاتب کوئی نہ کوئی فاضل صحابی تھا، اس لئے ایک مصحف کی زیارت کی صحابہ رضوان الله علیہم کے خط دیکھنے سے نورافروز بصارت و بصیرت ہو جاتی" امیرالمومنین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ایسے چار قرآن مجید لکھواۓ تھے جن میں سے ایک یہ ہے جسے فخری پاشا لے گیا تھا، اور ایک مراکو میں موجود ہے




About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160