آنکھ کی جھپک میں "سب سے پہلے میں نے ڈیزائن کیا ایک اصلی مطالعاتی کتاب کو حراش سے . اس سے قبل میں نے اپنے کام میں استعمال کیا تھا جو میرے پر زور فلموں سے باقی رہ گیا تھا اور انکوں اپنا لیا مطالعاتی کتابیں بنانے کیلیے
آنکھ کی جھپک میں فریب نظری پہ مبنی ہے جہاں تصویروں، کو دوسروں کے اندھر چھڑا دیی گئی ہیں ، ظاہر ہوتی ہیں جب ہم قریب کر دیتے ہیں . کبھی کبار اسکو "کوئکر جی ڈبہ اثر " کہتے ہیں جہاں آدمی ایک کوئکر جی ڈبہ کو پکڑا ہوتا ہے اپنے پاس اس میں پکڑا ہوتا ہے کوئکر جی ڈبہ اپنے پاس اس میں ، وغیرہ ..، وغیرہ ..، اس تصویر کو دہرا دیا جاتا ہے نامعلوم حد تک .
صرف چند سال پہلے ، میں نے دریافت کیا کہ اس فریب نظر کا ایک نام ہوا کرتا تھا ، سمجھوتا ان ایبائمی ، پا تال میں ڈال یا ترتیب دیا جاتا تھا . اس کتاب کی ابتدا میرے سوچ اور عام کاغذ پیڈ کے ساتھ اڑا تھرچا خاکہ سے نکل آیا، " کیا اگر ہم آدمی کے آنکھوں سے قریب کرپاتے اور پھر وہاں پہ دوسری دنیا ہوتی ؟ " اسلیے میں تھک گیا
ایک چیز جسکا میں شوقین تھا مطالعاتی کتاب میں بیان کرنے کا وہ نظر کی گہرائی تھی . چیزوں کو بڑا اور چھوٹا بنا نا ، اور کی طرف حرکت کرنا اور نظروں سے دور ،ایک متاثر کن طریقہ ہے الٹی کتاب میں استعمال کرنے کا . جیسے کہ میں نے ذکر کیا ہے ، میرے مطالعاتی کتاب میں " پلے بال !" ، ایک بس بال بلکل ہمارے چہرے پہ ٹکرا رہا ہے ، نظریں کو ایسے محسوس کر دیتے ہیں جیسے اس حرکت میں انکا حق ہو . یہ بہت شامل ہے .
ایک دفعہ میں نے دیکھا کہ میں یہ اثر حاصل کر سکوں گا میں نے کتاب کو پر زور بنا نا شروع کر دیا ، کوئی پتہ نہیں تھا کیسے اسکو ختم کر دیا جاتا . آخرکار میں نے فاصلہ کیا کہ یہ اثر کے ساتھ ایک پھندا ہو گا جو ایک ہی آدمی کے چہرے پہ شروع یر ختم ہو رہا ہے بند آنکھوں کے ساتھ .
نیچے "آنکھ کی جھپک میں " اور "پلے بال " میں معائینہ کرے . براہ مہربانی انکوں بز اور شیئر کرے . "مطالعاتی کتاب فلم " کا بھی معائینہ کرے جس میں دونوں کتابیں اپنی اصلی رنگ میں موجود ہیں
انگلش کے مزید بلاگز اردو زبان میں پڑھنے کیلیے سبسکرائب کرے
ٹرانسلٹر عمار انیکس