نشاستہ

Posted on at


کاربوہائیڈریٹ مختلف کیمیائی عناصر کا مرکب ہے جس میں کاربن، ہائیڈروجن اور آکسیجن شامل ہوتی ہیں۔ توانائی کے حصول کا اہم ترین ذریعہ نشاستے دار غذائیں ہیں۔ جب جسم کاربوہائیڈریٹس تحول کرتا ہے تو اس عمل سے گلوکوز بنتا ہے، گلوکوز خون میں شکر کی اعتبار کی مقدار سے جانچا جاتا ہے اور جب جسم اپنا کام کرتا ہے تو یہ گلوکوز ایندھن کا کام دیتا ہے۔ گلوکوز کی کچھ مقدار گلیسوجن کی صورت میں جگر میں جمع ہو جاتی ہے اور بوقت ضرورت استعمال میں آ جاتی ہے۔ متوازن غذا وہی ہے جسم میں شکر کی مناسب مقدار موجود ہو۔ جسم کو جب توانائی کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اسی شکر کو کام میں لاتا ہے۔ اسٹارچ بھی ایسا نشاستہ ہے جو آسانی سے شکر میں تبدیل ہو کر کام میں آ جاتا ہے اور اسطرح ان اجزاء کی جسم میں موجودگی سے توانائی کا حصول ممکن ہو جاتا ہے اور جسم کا نظام بھی درست رہتا ہے۔ اسٹارچ ایک پیچیدہ نشاستہ یعنی کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ ہے۔



 پیچیدہ نشاستے اور غذاؤں میں عام نشاستے دار غذاؤں کی نسبت لحمیات، وٹامنز اور نمکیات زیادہ ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ زیادہ بہتر انداز سے جسم کو توانائی فراہم کرتی ہیں اور جسم کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ جب انسان کاربوہائیڈریٹ کو ہضم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس عمل میں جسم پیچیدہ نشاستے دار غذا کے خلیوں کو توڑتا ہے جس سے متعدد مرکبات نکلتے ہیں اور جسم میں شامل ہوتے رہتے ہیں۔ اس وقت پیچیدہ نشاستہ عام نشاستے اور عام شکر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ عام شکر معدے میں جذب ہوتی ہے اور خون وافر مقدار میں بننا شروع ہو جاتا ہے لہٰذا کہا جا سکتا ہے کہ متوازن غذا وہی ہے جس میں عام کاربوہائیڈریٹ کے بجائے پیچیدہ نشاستہ بھی موجود ہو۔ پیچیدہ نشاستہ ہمیں پاستا، روٹی، ڈبل روٹی، آلو،چاول، دال، دلیوں، بیچوں اور پھلیوں سے حاصل ہو سکتا ہے۔



نشاستہ حاصل کرنے کے اہم ترین ذرائع آلو، چینی، دلیہ، روٹی اور پھلیاں ہیں۔ چونکہ یہ سب چیزیں ارزاں ہیں لہٰذا ہماری خوراک کا بہت بڑا حصہ ان ہی پر مشتمل ہوتا ہے۔ دودھ اور پھل بھی عام شکر حاصل کرنے کے لیے بہترین ذرائع ہیں۔ دودھ میں نشاستے کے علاوہ متعدد وٹامنز اور معدنیات بھی ہوتے ہیں جبکہ پھل ریشے کی کثیر مقدار لیے ہوئے ہوتے ہیں۔



اگر ہم بہت کم مقدار میں نشاستہ لیں گے تو ہمارے جسم کی کارکردگی سست ہو جائے گی اور انسان نفسیاتی طور پر اُلجھن کا شکار بھی رہ سکتا ہے۔ اسی طرح اگر نشاستے کی مقدار بہت زیادہ ہو جائے گی تو دوسرے معدنیات کو پھلنے پھولنے کی جگہ ہی نہیں ملے گی نتیجتاً توانائی جسم میں جمع ہو کر اسے موٹا کر دے گی۔ ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ انسان کو متوازن صحت کے لیے پیچیدہ نشاستہ دار غذاؤں کی مقدار اتنی ہی رکھنی چاہیے کہ ان سے ۵۵ سے ۶۰ فیصد حرارے حاصل ہوں جو کہ انسانی صحت کے لیے کافی ہیں۔ اس حد کو برقرار رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقے اپنائے جا سکتے ہیں۔


۔۱۔ سفید آٹے کے بجائے بھوسی والا آٹا استعمال کریں۔


۔۲۔ شکر کا براہ راست استعمال کم سے کم کریں اور پھلوں اور سبزیوں میں موجود شکر ہی پر اکتفا کریں۔


۔۳۔ دودھ کا استعمال کریں، اگر چکنائی اور بالائی کو ہٹا کر استعمال کیا جائے تو بہتر ہے۔



مصنفہزاریہ وھاب


 :ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں 


  زاریہ وھاب


:اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں


http://www.filmannex.com/Zaria-Wahab/blog_post



About the author

Zaria-Wahab

My name is Zaria Wahab and i am a student of Fsc. I want to prove myself so for that i have to joined Film-Annex. Film-Annex is a very good plate-form for us. because it is such a good approach for every bloggers.

Subscribe 0
160