!...چاول نہ ہوتے ....تو ...کیا ہوتا

Posted on at


چاول نہ ہوتے ....تو ... کیا ہوتا ...؟؟؟؟

 

 

آج میں اپنی پسندیدہ ڈش چاولوں کے بارے میں بات کر رہی ہوں ویسے تو ہر ہی انسان کی بہت سی چیزوں میں پسند اور نا پسند ہوتی ہے اور کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں  جو کہ  ہمیں بہت ہی زیادہ پسند ہوتی ہیں مثلا کچھ  لوگ میٹ، بیف ،چکن، فش ،بہت شوق سے کھاتے ہیں تو کچھ لوگوں کو سبزیاں بہت پسند ہوتی ہیں تو کچھ لوگ دالیں بہت شوق سے کھاتے ہیں اور کسی کو روٹی پسند ہوتی ہے تو کسی کو چاول اور مجھے تو چاول اس حد تک پسند ہیں کہ بیان کرنا مشکل ہے میں ہر چیز کے بغیر رہ سکتی ہوں  مگر چاولوں کے بغیر نہیں مجھے تو چاولوں کا نشہ ہے شائد کوئی نشہ کرنے والا انسان نشہ چھوڑ سکتا ہے مگر مجھے چاولوں کا ایسا نشہ ہے کہ میں چاول چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتی اور ویسے بھی چاول ایک ایسی ڈش ہے کہ جیسے ہر انسان چاہے وہ بڑا  ہو یا چھوٹا ،بوڑھا ہو یا پھر جوان سب ہی بہت شوق سے کھاتے ہیں اور ویسے بھی چاول دنیا کے ہر کونے  کے لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں اور پسند کرتے ہیں اور کرنا بھی چاہئے کیونکہ چاول چیز ہی ایسی ہے 

 

 

 


میں جب  اسکول پڑھتی تھی تو میں اپنی کتاب میں چاولوں اور چین کے لوگوں کے بارے میں پڑھا تھا کہ مطلب ہمارے جب کوئی تہوار آتا ہے یا پھر کوئی ایسا دن جو کہ بہت با برکت دن ہو اور جس دن میں دعائیں مانگی جاتی ہیں مثال کے تور پر آپ ٢٧ شب کو ہی لے لیں کہ وہ رات کتنی با برکت ہوتی ہے اور اس رات میں ہم لوگ اپنے گناہوں کی مافی مانگتے ہیں الله پاک سے اور اپنے انے  والے وقت اور پورے سال کے لئے بھی دعائیں کرتے ہیں کہ ہمارا پورا سال اچھا گزرے بلکل اسی طرح سال میں ایک دن ان لوگوں کا بھی ایسا آتا ہے یہ لوگ اپنے اس تہوار کو بہت اچھے سے مناتے ہیں اور پھر اپنے مندروں میں جا کر یہ دعا کرتے ہیں کہ ہمارے چاولوں کے مرت بان پورا سال اوپر تک بھرے رہیں اور چاولوں میں کوئی تنگی یا کمی نہ اے ان لوگوں کو چاول اس قدر پسند ہوتے ہیں کہ وہ اپنے مندروں میں بھی چاولوں کے لئے دعا کرتے ہیں اور پھر یہ لوگ اپنے چاولوں کے مرت بانوں پر سرخ ربن بندھ دیتے ہیں کیونکہ وہ سرخ ربن کو خوش ،قسمتی کی علامت سمجتے ہیں 

 

 

 


چاول ایسی چیز ہے کہ جس کو کھانے سے کوئی بھی انسان انکار نہیں کر سکتا میں اکثر لوگوں سے سنتی ہوں کہ ان کو چاول پسند نہیں ہوتے ہیں میں سوچتی ہوں کہ بھلا وہ بھی کیسے لوگ ہیں جن کو چاول پسند نہیں ہوتے ہیں مگر خیر کیا کہ سکتے ہیں ہر انسان کی اپنی ، اپنی پسند ہوتی ہےیہاں تک کہ میں رمضان کے پورے مہینے سحری اور افطاری میں بھی چاول ہی کھاتی ہوں اکثر لوگ کہتے ہیں کہ کیا چاولوں سے بھی بھلا پیٹ بھرتا ہے روٹی ٹھیک رہتی ہے مگر میرا پیٹ تو چاولوں سے بھر جاتا ہے اکثر یہ بھی سن کر حیران ہوتے ہیں کہ میں سحری میں چاول کھا کر روزہ کیسی رکھتی ہوں کیا بھوک نہیں لگتی ہے مگر میرے علاوہ اور بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو سحری میں چاول کھا کر روزہ رکھتے ہیں تو اس میں کونسی  انوکھی بات ہے پھر ،میں تو اگر چاول نہ کھاؤں تو مجے لگتا ہے کہ میں بیمار ہوں اور مجے سب بولتے بھی ہیں کہ زیادہ چاول مت کھایا کرو موٹی ہو جاؤ گی مگر پھر بھی میں کیا کر سکتی ہوں مجھے چاول پسند ہی بہت ہیں اسی لئے تو میں اکثر سوچتی ہوں کہ چاول نہ ہوتے تو پھر کیا ہوتا 

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160