گھریلو تشدد

Posted on at


خواتین پر بڑے پیمانے پر گھریلو تشدد ہمارے معاشرے کا ایک کڑوا سچ ہے - ایک عورت کے عزت نفس اور وقار کو بڑی ہی بے شرمی کے ساتھ ملک کے طول و عرض میں کچلا جاتا ہے- چاہے وہ وادیوں میں ہو، جھوپڑیوں میں، کچی آبادی کے علاقوں میں، جیلوں میں یا اشرافیہ کے بیڈرومز میں ہو- گھریلو تشدد کا حالیہ واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں پیش آیا جہاں شوہر نے اپنی بیوی کو حق مہر معاف نہ کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا



ہری پور، حق مہر کا مطالبہ کرنے پر شوہر کی جانب سے بدترین تشدد پر 25 سالہ شازیہ نے اپنے شوہر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، شازیہ کے بیان کے مطابق نکاح کے وقت حق مہر میں 500،000 روپے اور گھر کا ایک حصہ دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اب اس کو زبردستی حق مہر سے دستبردار ہونے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے- پیر کو شازیہ سٹی پولیس کے پاس آئی ، لیکن ایف آئی آر درج کرنے کے بجاۓ شکایات درج کی گئی


شازیہ، ایک حافظہ قرآن ہے جس کی شادی سفیر "ایک تاجر ہے" سے ڈیڑھ سال پہلے ہوئی تھی- شازیہ اور سفیر محلہ معصوم آباد، سکندر پور میں رہتے تھے لیکن شادی شروع دن سے ہی شازیہ کے لئے اذیت ناک رہی- سٹی پولیس نے شازیہ کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ سفیر بہت غصے والا انسان ہے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر مار پیٹ کرتا اور گالیاں دیتا ہے اور اس کی توجہ ہمیشہ پیسوں کی جانب ہوتی ہے- شادی کے کچھ عرصہ بعد ہی اس نے برا سلوک اور تشدد کرنا شروع کر دیا تھا


چھ ماہ پہلے اتنی بری طرح سے شازیہ کو تشدد کیا کہ وہ اپنے والدین کے گھر واپس چلی گئی- تاہم، ایک جرگہ منعقد کیا گیا تھا اور سماجی دباؤ اس کے والدین پر ڈال کر انہیں مجبور کیا گیا کہ وہ شازیہ کو سفیر کے گھر واپس بھیج دیں- لیکن کچھ ہی عرصے بعد سفیر دوبارہ پرانے طریقوں پر اتر آیا اور پہلے سے بھی زیادہ مار پیٹ شروع کر دی- وہ بار بار اس پر دباؤ ڈالتا کہ نکاح کے وقت مہر میں لکھے جانے والے 500،000 روپے اور گھر کے ایک حصے سے دستبردار ہو جاۓ


اتوار کی شام کو پھر سے حق مہر کے معاملے کو لے کر دونوں کے درمیان جگھڑا ہوا، سفیر نے ایک مرتبہ پھر شازیہ کے انکار پر سفیر نے مار پیٹ شروع کر دی اور اس نےشازیہ کو سر سے پکڑ لیا اور بار بار دیوار کے ساتھ اس کا مارنے لگا اور پھر شدید زخمی اور بے ہوش حالت میں باہر سے گھر کو تالا لگا کر خود چلا گیا- ہوش آنے پر شازیہ نے اپنے والدین کو کال کر کے بلایا اور انہوں نے بیٹی کی حالت کو دیکھتے ہوۓ پولیس کو مطلع کیا- شازیہ کو طبی معائنے کے لئے وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال منتقل کر دیا گیا- اس کے سر پر چوٹ کی ایکس رے رپورٹ آنے کے بعد ہی رَیڈیالوجیسٹ کی طرف سے حتمی شکل دی جائے لیکن ایمرجنسی میں ڈاکٹر نے اس کے جسم اور سر پر چوٹوں کی تصدیق کی ہے- سٹی پولیس حتمی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی ایف آئی آر رجسٹر کرنے کے قابل ہو گی- جبکہ سفیر اس سب کے بعد سے غائب ہے


دیگر صوبوں کے برعکس، خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد پر بل کی منظوری ابھی باقی ہے. جبکہ بتایا گیا تھا کہ فروری میں گھریلو تشدد بل و قانون مزید غور کرنے کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے لیکن ابھی تک اس پر کوئی پیشرفت ہوتی نظر نہیں آئی ہے




About the author

Maani-Annex

I am an E-gamer , i play Counter Strike Global Offence and many other online and lan games and also can write quality blogs please subscribe me and share my work.

Subscribe 0
160