"تاریخ"

Posted on at


نجانے جب سے دنیا بنائی گئی اس دن سے لے کر آج تک کتنی صدیاں بیت گئیں- کتنے زمانے آۓ اور چلے گۓ- ان گنت قومیں آئیں اس دنیا فانی میں اپنا کردار ادا کیا اور چلیں گیئں- نجانے ازل سے لے کر آج کتنے انسان آۓ اور کوچ کر گۓ لیکن آج ہم لا تعداد انسانوں میں سے صرف چند کو جانتے ہیں- جنہوں نے اس دنیا میں کچھ کر کے دکھایا- صرف چند عظیم لوگوں کا نام تاریخ کی کتاب میں ہے- یہ وہ لوگ ہے جنہوں نے دوسرے لوگوں کے لئے اور انے انے والی نسلوں کے لئے آسانیاں پیدا کیں- نئی نئی چیزیں ایجاز کیں اس کائنات میں سے فائدہ مند چیزوں کے بارے میں دوسروں کو آگاہ کیا- ان عظیم لوگوں میں بعضوں نے اپنے دین کی خاطر جانیں نثار کر دیں- اپنے ملک کا نام روشن کیا-

 

 

لیکن آج کل اس دنیا کے مسلمان رسوائی اور ذلت کی طرف جا رہے ہیں- انکو اپنی منزلیں بھول چکی ہیں اور ہمارے اعمال اس قدر گر چکے ہیں کہ غیر مسلم قووتیں ہماری جانوں پر، مذہب پر اور ہمارے وطن  پر اور ہماری آزادی پر وار کر رہی ہیں- روز بروز بگڑتی ہوئی صورت حال کو دیکھ کر ہر دانشور کی ہوائیں اوڑھ رہی ہیں- رفتہ رفتہ غیر مسلم قووتیں مسلم قوم کا اتحاد ختم کر کے ہم پر غالب آ رہی ہیں- اس بگڑتی ہوئی صورت حال کے قصور وار ہم ہی ہیں- ہم سے پہلے بھی نجانے کتنے مسلمان آۓ لیکن سب غیر مسلم قومیں ان مسلمانوں سے ڈرتی تھی مسلم قوم اور غیر مسلم اور کفر فکر الحاد پر مسلط تھیں-

 

ہمارے اعمال کی وجہ سے ذلت ہمارا مقدر بنتی جا رہی ہے- اور خداۓ لا شریک بھی ہم سے ناراض ہوتا جا رہا ہے- ہم روز مشائدہ کرتے ہیں کہ دن بدن اللہ کی طرف سے طرح طرح کے عذاب ہم آ رہے ہیں- کبھی زلزلہ کبھی سیلاب اور کہیں آگ لگ جاتی ہے- کبھی کوئی عمارت گھڑ جاتی ہے- کبھی مچھروں کا عذاب اور مختلف بیماریاں عذاب کی شقل میں ہم پر آ رہی ہیں- لیکن بہت کم لوگ ان عذابوں کے بارے میں سوچتے ہیں-

 

ہمیں اب خود کو سدھارنا ہو گا- تحقیق کی دنیا میں اپنے قدم جمانے ہو گے اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو اللہ خفا ہو گے اور ہمیں دنیا سے مٹا دیں گے- ہماری حکومت کو بھی اس چیز پر ڈھان دینا ہو گا اور ایجادات کی دنیا میں بھی اپنے لوگوں کو قدم رکھوانا ہو گا- ہم مسلمان نئی نئی ایجادات نہیں کرتے اس وجہ سے غیر ملکوں سے پیچھے راہ گے ہیں- جب برصغیر میں اسلامی حکومت قائم تھی تو مختلف ایجادات ہوتی رہی لیکن بعد میں ہم نے آسائش کو اپنا لیا- ایجادات ترک کر دیں اس طرح تاریخ کی کتاب میں سے ہمارا نام مٹ گیا- لیکن اب ترقی یافتہ پاکستان کے لئے ضروری ہے کہ وہ نئی نئی ایجادات کریں تا کہ ہم بھی دوسرے ترقی یافتہ ممالک کا ڑٹ کر مقابلہ کریں-  



About the author

hamnakhan

Hamna khan from abbottabad

Subscribe 0
160