گھرمیں کمپیوٹرکہاں رکھاجائے؟

Posted on at



آج کل بعض اسکولوں میں اونچا سٹیٹس دکھانے کے لئے بچوں کو کمپیوٹر پرہوم ورک ٹائپ کرنے یا اسی طرح کے کام کے لئے کمپیوٹر کے استعمال کا کہاجاتا ہے۔چنانچہ بعض سادہ لوح والدین بچے کے استعمال کے لئے پرسنل کمپیوٹر خریدتے ہیں اور اسے بچے کے بیڈ روم میں رکھ دیتے ہیں۔ چند ماہ کے بعد والدین کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے لیکن اس وقت بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے ۔بچوں کے ڈاکٹر او ر ماہر نفسیات ڈاکٹر لیو نارڈ اپنی کتاب میں والدین کو نصیحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں:


"اپنے بچے کے کمرے میں کمپیوٹر کو نصب کرنا دراصل پریشانی کو دعوت دیناہے۔ہم اپنے بچوں کی انٹرنیٹ پر حرکات(یعنی مختلف ویب سائٹس پر جانا)پر پہرہ نہیں دے سکتے ۔ ایسی صورت میں ہمیں کچھ علم نہیں ہوگا کہ اپنے کمرے کی تنہائی میں ہمارا بچہ کمپیوٹر پر کیا کررہا ہے۔۔۔اگر آپ نے نوجوان بیٹے یا بیٹی کے لئے کمپیوٹر لازمی لیناہی ہے تو اسے فیملی روم یا ناشتہ کرنے کی جگہ یاگھر کی کسی بھی "پبلک"(کھلی جگہ)پر نصب کریں جہاں پر آپ کے بچے کو علم ہو کہ آپ اس کےکاندھے پر سے جھانک کر دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کیا کررہا ہے ۔جب آپ کے بچوں کوپتہ ہوگا کہ آپ کسی بھی وقت بغیروارننگ کے ان کی کمپوٹر پرحرکات وسکنات کو خاموشی سے آکر دیکھ سکتے ہیں تو وہ آپ کے احکامات کو آسانی سے مانیں گے۔آپ کابیٹا یا بیٹی آپ سے کہیں گے کہ ان کے بیڈ روم میں کافی جگہ ہے۔آپ فیملی روم کو ان چیزوں سے آخر کیوں بھر رہے ہیں؟آپ لاگ لپیٹ رکھے بغیر انہیں دو ٹوک الفاظ میں بتائیں کہ بحیثیت والدین آپ کو ان کی ای میل اور پیغامات کو دیکھنے کو پورا حق حاصل ہے۔"


اسی قسم کے مسائل ٹی وی کو بچوں کے بیڈ روم میں رکھنے کی صورت میں پیش آتےہیں ۔ بچوں کے بیڈ روم کو صرف سونے یا ہوم ورک کرنے کے لئے ہونا چاہئے۔رات کو جونہی والدین خواب غفلت میں جاتے ہیں ،بچے اپنے بیڈ روم میں آہستہ آواز یا ہیڈ فونز کے ساتھ ٹی چلا لیتے ہیں یا ٹی وی پر ویڈیوگیمز کھیلنا شروع کردیتے ہیں۔اگر والدین نے دجال کے اس ایجنٹ کو بچوں کے کمرے میں نہ رکھا ہوتا تو یہ مسئلہ پیدا ہی نہ ہوتا۔


بہرحال والدین کو ایک بات یاد رکھنی چاہئے:


"جب آپ کا نوجوان بیٹا(یا بیٹی)رات کو کمپیوٹر یا ٹی وی کے ساتھ اکیلا ہوگا توتیسرا شیطان ہوگا۔"



About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160