سفر وسیلہ

Posted on at



سفر کامیابی کا زریعہ ھے سفر اختیار کرنے کے بہت سے مقاصد ہوتے ھیں کوئی تجارت یا کاروبار کے لئے سفر کرتا ھے اور کسی کا مقصد دولت کا حصول ہوتا ھے ۔ کچھ لوگ لوگ علم حاصل کرنے کے لئے سفر کرتے ھیں اور کسی کی غرض سیر و سیاحت ھوتی ھے غرض سفر کسی مقصد کے لئے بھی کیا جائے ادمی کی کامیابی کا ضامن ہوتا ھے سفر کرنے والا ادمی دنیا کے نشیب و فراز سے اگاہی حاصل کرتا ھے۔


دنیا کی تہزیب و تمدن کا مطالعہ بھی سفر سے کیا جا سکتا ھے سفر علم میں اضافے کا مو ئثر زریعہ ھے زیادہ سے زیادہ سفر کرنے والا ادمی پختہ ہو جاتا ھے ادمی میں خود اعتمادی کی بحالی ا جاتی ھے اس کے جزبات، خیالات، اور نظریاتمیں رنگینی ا جاتی ھے مناطر فطرت کو قریب سے دیکھنے کا موقع مل جاتا ھے۔
کسی نے سچ کہا تھا ۔ بسیار سفر بالا تا پختہ شور خامی، یعنی بہت زیادہ سفر کرنے سے انسان میں پختہ کاری ا جاتی ھے سفر سے ادمی وسیع قلب ہو جاتا ھے اور اس کی تنگ نظری ختم ہو جاتی ھے قدرت کے نئے نئے مناظر دیکھنے کا موقع مل جاتا ھے ولم میں اضافہ ہوتا ھے سفر کی مدد سے حاصل کیا گیا علم زیادہ دیرپا اور پکتہ ہوتا ھے دنیا کے عظیم لوگوں نے اپنی زندگیاں سفر میں گزار دیں۔
خد رسول پاک نے مکہ سے مدینے ہجرت کی سفر اور ہجرت کے طفیل اسلام پھیلا ۔ محمود غزنوی نے ہندوستان پر سترہ حملے کیے اور کامیابی و کامرانی کے بعد لوتا مسلمان عرب سے نکل کر پوری دنیا پر چھا گئے جہا ں پر گئے وہاں ڈیرے ڈال دیے اور خدا کے احکامات کی تبلیگ شروع کر دی اسلام اپنے ان مننے والوں کو ہجرت کی تعلیم دیتا ھے دنیا کا سب سے بڑا اجتماع حج کے موقع پر جمع ہوتا ھے مسلمان سفر ہی کے طفیل مناسک حج ادا کرتے ھیں۔


زمانہ قدیم میں سفر مشکل اور ارام دہ نہیں ہوا کرتا تھا جگہ جگہ پر جان و مال کو خطرہ ہوتا تھا دشوار گزار راستوں سے گزرنا پڑتا تھا نگہانی حادثات اور افات کا مقابلہ کرنا پڑتا تھا بہت کم لوگ سفر کی مصیبت مول لیتے تھے ۔ پھر بھی بڑے بڑے سیاحوں نے وہ کارہائے نمایاں سر انجام دئے کہ دنیا حیران رہ جاتی ھے۔
موجودہ دور سائنس کا دور ھے جس میں فاصلے سمٹ گئے ھین دنیا ایک شہر کی مانند ھے ہزاروں میل کا سفر گھنتون میں طے ہو جاتا ھے لوگ سیر و تفریح کے لئے سفر کرتے ھیں سفر کے لئے جدید ترین وسائل موجود ھیں اج ہم کسی بھی مقام پر بغیر تکلیف کے جا سکتے ھیں ۔ ہوائی جہاز، بسیں ، کاریں، اور ریلیں سفر جلدی ختم کرنے کا زریعہ ھیں ۔ اب بھی حادثات اور ناگہانی افات پیش اتی رہتی ھین کیونکہ لوگ سفر کرنے کی طرف مائل ھیں اس لئے وہ ان تمام تکالیف کے ہوتے ہوئے بھی سفر کرتے ھیں۔
تاریخ کا اگر مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ھے کہ سفر کرنے والی قوم نے دنیا پر حکمرانی کی ھے ۔ مسلمانوں نے سفر ہی کی بدولت دور دراز تک کئی ممالک میں اہنی حکمرانی کا سکہ بٹھایا انگریز قوم بھی ہزاروں میل سفر کر کے ہندوستان ائی اور اپنی حکمرانی کا سورج طلوع کیا ۔ تجارت کے بہانے انہوں نے ملک پر قبضہ کر لیا ان کی وسیع سلطنت کا زاویہ سفر تھا۔


دنیا مین اب بھی بہت سارے لوگ ایسے ھیں جو سفر کرنے سے گھبراتے ھیں ان کی ترقی ممکن نہیں کیونکہ عزت صرف اور صرف سفر کرنے والوں کو ملتی ھے کامیابی ، دولت، شہرت اور عزت و اقتدار سفر کرنے والوں کو نصیب ہوتی ھے۔
ہم پاکستانی قوم ھیں ہم اپنے ملک کو خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں اگر دیکھنا چہتے ھیں تو ہمارا فرض بنتا ھے کہ ہم دنیا کے کونے کونے میں جا کہ علم حاصل کریں اور اس کا عملی مظہرہ ترقی اور خوشحالی کی صورت میں کریں ہمیں چاہیے کہ ہم دنیا کے ہر کونے کونے میں سفر کریں اور علم و ہنر کی تلاش کریں اس کے لئے ہمیں سفر کرنا ہو گا کیونکہ سفر سے وسائل تلاش کئے جا سکتے ھیں اور وسائل ہی سے کوئی ملک ترقی کر سکتا ھے۔



About the author

amjad-riaz

you can ask me

Subscribe 0
160