کولیسٹرول کم کرنے والی دواؤں سے بریسٹ کینسر خطرہ --------

Posted on at


وہ خواتین جو کولیسٹرول کو کم کرنے کے لئے دس سال سے زیادہ عرصہ تک  statin دوائیں استعمال کرتی ہیں  ان میں سب سے عام قسم کے  بریسٹ کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس سے پہلے  کے جائزوں میں بتایا گیا تھا کہ برطانیہ میں تقریبآ ٨٠ لاکھ وہ مرد اور خواتین جو کولیسٹرول کم کرنے والی دوائیں استعمال کرتی ہیں ان سے بحض سرطانوں کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے جس میں بریسٹ کینسر بھی شامل ہے تاہم اس سلسلے میں کی جانے والی زیادہ تر تحقیقات ان مریضوں پر کی گئی تھیں جو ٥ سال یا اس سے کم عرصہ سے یہ دوائیں استعمال کر رہی تھی

 

تازہ ترین ریسرچ میں Invasive Ductal Carcinoma کی شناخت کی گئی تھی اس کینسر کا آغاز چھاتی کی اندرونی نلکیوں سے ہوتا ہے جس کے بعد وہ اندر کی طرف پھیل جاتا ہے بریسٹ کینسر میں تقریبآ سات اس قسم کے سرطان ہوتے ہیں - سیاٹل - امریکہ میں فریڈ ہٹ چنسن کینسر ریسرچ سینٹر کے ماہرین نے بھی طویل عرصہ تک اسٹیٹن دوائیں استعمال کرنے والی بحض خواتین میں Invasive Labular Carcinoma  میں مبتلا ہونے کے ڈھائی فیصد زیادہ امکانات دیکھے ہیں 

 کولیسٹرول کم کرنے والی دوائیاں کس طرح کینسر کے خلیات کو افزائش کے لئے متحرک کرتی ہیں ابھی تک وا ضح نہیں ہے تاہم ریسرچ نے کہا ہے کہ اسکی وضاحت یہ کی جا سکتی ہے کے اسٹیٹن دوائیں جسم میں ہارمون کی سطح کو متاثر کرتی ہیں جیسا کے جائزے میں یہ دیکھا گیا ہے کے جو خواتین یہ دوائیں استعمال کر رہی تھی ان میں نمایاں طور پر ایسٹروجن ہارمون سے فحال ہونے والے کینسر میں مبتلا ہونے کا زیادہ امکان تھا 

انہوں نے کہا یہ ممکن ہے کہ اگر یہ دوا مختصر عرصے کے لئے استعمال کی جائے تو اس سے بریسٹ کینسر کو تحفظ ملے لیکن زیادہ طویل عرصے تک انکو استعمال کرنے سے ہو سکتا ہے کے بحض کیمیکلز کے اخراجی راستوں کو نقصان پہنچتا ہو اس کے نتیجے میں رسولیاں تشکیل پانے لگتی ہوں تاہم برطانیہ میں کینسر سے متعلق تنظیموں نے اسٹیٹمن دوائیں لینے والی مریضاؤں پر زور دیا ہے کے وہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے سے پہلے اسکا استعمال ترک نہ کریں 

بحض جائزوں سے محلوم ہوا کہ دواؤں سے کینسر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے کچھ یہ بتاتے ہیں کے ان میں کوئی تحلق نہیں ہے اور کچھ یہ اشارہ دیتے ہیں کے خطرہ بڑھ جاتا ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے کے گزشتہ ٢٠ سال کے عرصہ میں اسٹیٹن دوائیں امراض قلب کے خلاف ایک موثر ہتھیار بن کر سامنے آتے ہیں تازہ ترین ریسرچ میں جو کینسر شایع ہوئی ہے یہ دیکھا گیا تھا کے ٥٥ سے ٧٤ سال کی عمر کی خواتین میں چھاتی کا سرطان کا خطرہ طویل عرصے تک اسٹیٹن دواؤں کے استعمال سے کیسے بڑھتا ہے -

ریسرچرز نے ٢٠٠٠ سے ٢٠٠٨ کے دوران دو ہزار سے کچھ کم ان خواتین کا جائزہ لیا تھا جن میں IDC یہ ILC کی تشخیص ہوئی تھی ان کے علاوہ اس عمر کی ٩٠٢ ایسی خواتین کی بھی جائزہ لیا گیا جو کینسر سے محفوظ تھی - یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں لگ بھگ ٣٧٠ مردوں میں ہر سال بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوتی ہے لیکن تازہ ترین ریسرچ میں اس بات کی کوئی تحقیق نہیں کی گئی کے جو مرد حضرات اسٹیٹن دوائیں لیتے ہیں ان میں کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے یا نہیں

 

 



About the author

amir-shahbaz-5159

you can ask me.

Subscribe 0
160