کیریئر بنانے کی لگن

Posted on at


زندگی میں آپ کا نصب العین کیا ہے؟۔۔۔۔۔ آپ کیا بننا چاہتی ہیں؟۔۔۔۔۔۔ آپ اپنے کیریئر میں کتنا آگے جانا چاہتی ہیں؟۔


یہ وہ سوالات ہیں جن سے آپ کو اسکول کے زمانے سے واسطہ پڑتا ہے۔ مختلف لڑکیاں ان سوالوں کے مختلف جواب دیتی ہیں۔ مختلف لوگ ان سوالوں کے مختلف جوابوں کی توقع رکھتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ زندگی کے مختلف مراحل میں سوال کرنے والوں اور جواب دینے والوں دونوں ہی کے خیالات میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ نکتہ نظر تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ ترجیحات بدلتی رہتی ہیں۔ کبھی جو چیز معلوم لگتی تھی، آگے چل کر وہ اہم لگنے لگتی ہے۔ کبھی جو چیز بہت اہم معلوم ہوتی تھی، آگے چل کر وہ اپنی اہمیت کھو بیٹھتی ہے۔


 


نکتہ نظر خواہ کچھ بھی ہو۔۔۔۔۔۔۔ اور وقت کے ساتھ ساتھ خواہ وہ بدلتا بھی رہے لیکن کیرئیر بنانے کے لگن بہرحال اپنی جگہ اہم ہوتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی اہمیت میں بہرحال کمی نہیں آتی اور نہ ہی اس میں کوئی فرق پڑتا ہے۔ آپ کو کامیاب یا ناکام بنانے میں درحقیقت لگن کا کردار بہت اہم ہے۔ اس کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ‘‘لگن’’ درحقیقت ہے کیا؟۔ عام طور پر لگن سے مراد جوش، جذبہ اور امنگ وغیرہ لی جاتی ہے لیکن کیرئیر کے معاملے میں اس لفظ کو ذرا مختلف اور وسیع تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ کیرئیر کی لگن کا مطلب صحیح معنوں میں یہ ہے کہ آپ کو صحیح طور پر معلوم ہو، آپ کہاں پہنچنا چاہتی ہیں اور اسے حاصل کرنے کے لیے آپ کے پاس کیا لوازمات ہونے چاہئیں۔ کبھی کبھی لگن آپ کی خواہش، جرات اور کوشش کا ایک خوبصورت امتزاج بھی ہوتی ہے۔


 


اگر آپ اپنے لیے کیرئیر کا انتخاب کر لیتی ہیں اور اس کے بعد آپ کو مناسب جاب بھی مل جاتی ہے تو اس کے بعد بلند تر ہدف کی طرف بڑھنے کے لیے آپ کو صرف اپنی لگن اور جذبہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ کو یہ خیال رکھنا پڑتا ہے کہ آپ کے دل میں لگن کی روشنی مانند نہ پڑنے پائے۔ مزید کامیابیوں کے لیے اندر کے جوش، ولولے اور طلب کو سرد نہیں پڑنے دینا چاہیے۔ اپنی جدوجہد میں ہر وقت خود کو تازہ دم اور ہمیشہ کی طرح پُرجوش رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔


 


اس کے لیے سب سے پہلے اور سب سے ضروری بات تو یہ ہے کہ ہمارا ہدف، مقصد یا نصب العین تعمیری ہونا چاہیے۔ اس کے بعد ہمارا انداز فکر مثبت اور حقیقت پسندانہ ہونا چاہیے۔ اپنے بلند تر ہدف کی طرف قدم اٹھانے سے پہلے ہمیں اپنے بارے میں یقین ہونا چاہیے کہ ہمارے اندر اس ہدف تک پہنچنے کی ہمت بھی ہے اور صلاحیت بھی۔۔۔۔۔ اس کے علاوہ ہم وہاں تک پہنچنے کے مستحق بھی ہیں۔ یہ احساس اور یقین آپ کو وہاں تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کرنے اور رکاوٹوں کو عبور کرنے کی ہمت دے گا۔



مصنفہزاریہ وھاب


 :ٹویٹر پر مجھے فالو کرنے کے لیے یہاں کلک کریں 


  زاریہ وھاب


:اور میرے بلاگ شیئر کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں


http://www.filmannex.com/Zaria-Wahab/blog_post



About the author

Zaria-Wahab

My name is Zaria Wahab and i am a student of Fsc. I want to prove myself so for that i have to joined Film-Annex. Film-Annex is a very good plate-form for us. because it is such a good approach for every bloggers.

Subscribe 0
160