"" تندرست رہنے کے لیے صحیح غذا ""

Posted on at



آپ کا گھرانا جو"اصل غذا"کھاتا ہے اس سے جسم کی توانائی اور غذا کی بیشتر ضرورتیں پوری ہوجاتی ہیں مگر سب سے پوری نہیں ہوتیں۔اصل غذا میں امدادی غذا شامل کرکے آپ سستے مگر جسم کے صحیح نشوونما والے کھانے تیار کرسکتے ہیں۔یہاں جن کھانوں کی فہرست دی جارہی ہے وہ سب کھانا تندرستی کے لیے ضروری نہیں ہے۔آپ کو جن "اصل غذاؤں"کی عادت ہے وہی کھائیں۔


یاد رکھیے:بچوں کو کافی مقدار میں کئی بار(تین سے پانچ مرتبہ روزانہ)کھلانا عام طور پر انہیں کو مختلف قسم کے کھانے کھلانے سے زیادہ اہم ہوتا ہے۔


مثلاً:چکنائی(خوردنی تیل،مکھن،گھی،چربی زیادہ چکنائی والی غذائیں ناریل ،زیتون،چربی والا گوشت،گریاں،مونگ پھلی،بادام ،اخروٹ،کاجو،تیل والے بیج ،کدو،لوکی،تربوز،تل،سورج مکھی،شکر،گنا،گڑ،گریوں اور تیل بیجوں میں چونکہ پروٹین زیادہ ہوتا ہے اس لئے یہ جسم بنانے والی امدادی غذاؤں کی حیثیت سے اہم ہیں ۔


مثلاًدالیں اور غلہ(گیہوں،گندم،مکا،مکئی،چاول،دالیں،گنے کی شکر)نشاستہ والی جڑیں(آلو ،اروی،گھیاں،شکر قندی)۔نشاستےوالے پھل (کیلے،بریڈفروٹ،پلانٹین)۔اصل غذائیں توانائی حاصل کرنے کا سستا ذریعہ ہیں دالوں سے کم داموں پر پروٹین ،فولاد اور وٹامن ملتے ہیں۔


وٹامن اور معدنیات یا حفاظت میں مدد دینے والی غذائیں،


مثلاً:سبزیاں(گہرے ہرے پتوں والے پودے،ٹماٹر،گاجر،کدو،لوکی،شکرقندی،شلجم،کرم کلا،بندگوبھی اور مرچیں۔پھل(آم،سنگترے،نارنگیاں ،کینو،پپیتے اور شریفے۔


پروٹین یا جسم بنانے والی امدادی غذائیں۔مثلاً،خوردنی ترکاریاں،مٹر،سیم کی مختلف قسمیں اور دالیں۔گریاں ،مونگ پھلی،اخروٹ،کاجو اور بادام ۔تیل والے بیج ۔تل اور سورج مکھی ،جانوروں سے حاصل ہونے والی چیزیں،دودھ ،انڈے،پنیر،دہی،مچھلی،مرغی،گوشت،چھوٹے جانور مثلاًخرگوش وغیرہ۔


غذائی ضروریات پوری کرنے کے اس منصوبے سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ غذاؤں کے مختلف گروپوں پر زوردیا گیاہے،لیکن یہاں زیادہ اہمیت اصل روائتی غذاؤں کی کافی مقدار پر اور سب سے بڑھ کر توانائی سے بھرپور امدادی غذائیں باربار کھلانے پر زوردیاگیا ہے۔غریب گھرانوں کے وسائل اور مجبوریوں سے یہ طریقہ زیادہ مطابقت رکھتا ہے۔



About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160