آزادی مارچ . 3

Posted on at


جناب طاہر القادری صاھب اور عمران خان صاحب نے آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے ١٧ دن پورے ہونے کے بعد حکومت کے ساتھ مزاکرات ختم کر دے ہیں اور انہوں نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اب اسلام آباد کے ڈی چوک سے اٹھ کر پرائم منسٹر ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے اس اعلان کے بعد حکومت نے بھی آزادی اور انقلاب مارچ کے مظاہرین سے نمٹنے کے لئے ہزاروں پولیس کے اہلکاروں کو بلالیا گیا ہے ،جن میں پنجاب پولیس ،اسلام آباد پولیس اور آزاد کشمیر کی پولیس شامل ہیں ،



ان پولیس اہلکاروں کو ریڈ زون کے علاقے سے اگے پی ،ٹی ،وی کا ہاؤس اور دوسرے ممالک کی ا یمبسئیس وغیرہ شامل ہیں ،ان کی حفاظت کے لئے رکھا گیا ہے ،پاکستان کے بہت اہم ادارے بھی شامل ہیں ،ان کی مکمل حفاظت کی خاطر تعینات کیا گیا ہے ،



جب سے ان اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے سارے پولیس اہلکار اب بھی وہاں موجود ہیں ،اور ازدی اور انقلاب مارچ کے شرکا کو روکنے کی کوشش کریں گے ،جب سے عمران خان اور طاہر القادری نے اعلان کیا ہے تب سے ہی پولیس اور ان کے شرکا کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں اور ان میں تقریباً ٥٠٠ کے قریب لوگ انجرڈ ہوئے ہیں اور ابھی تک ان لوگوں کے ساتھ تصادم ہو ہی رہا ہے



،عمران خان اور طاہر القادری بھی پولیس والوں کی شیلنگ کی وجہ سے انجرڈ ہوئے تھے ،لکن اب ان کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے ،اور وہ لوگوں کو وقفے وقفے سے تقریر کر کے ان کے حوصلے بلند کر رہے ہیں ،


TAGS:


About the author

160