بچوں سے جبری مشقت ....حصّہ دوم

Posted on at


!......بچوں سے جبری مشقت

 


مشقت کا مطلب ایسا کام ہے جو کہ انتہائی مشکل اور  سخت ہو اور جس میں بہت ہی زیادہ محنت لگتی ہو اور جس کا دورانیہ بھی بہت زیادہ ہو اور ایسا کام اپنی نوعیت کے اعتبار سے بھی بچوں کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے اور ایسے کام کی وجہ سے بچوں کو سکول جانے کا بھی موقع نہیں ملتا ہے اور نا صرف یہی بلکے اس وجہ سے ان کو کھیلنے کودنے کے لئے بھی وقت نہیں ملتا ہے کھیل کود بھی بچوں کے لئے ایک حساب سے  ورزش ہی ہوتی ہے مگر یہ سب نا ہونے کی وجہ سے ان بچوں کی نشو ونما بھی بری طرح سے متاثر ہوتی ہے اور جن بچوں سے جبری مشقت کروائی جاتی ہے ان کو کام کی اجرت اور ان کی محنت کے حساب سے معا  وضا بھی بہت کم دیا جاتا ہے اسی لئے لوگ بچوں سے کام کروانے میں ہی اپنا فائدہ سمجتے ہیں کیونکہ اس سے وہ ان بچوں کو  اپنی پسند کے پیسے دیتے اور ان سے  اپنی پسند کا کام کرواتے ہیں اس طرح سے ان لوگوں کا دو طرح سے فاہدہ ہو جاتا ہے اور پھر یہی وجہ ہے کہ جس بھی شعبے میں بچوں سے مشقت کا سلسلہ شروع ہو جاۓ تو  پھر اس کو روکنا مشکل ہی نہیں بلکے نا ممکن بھی ہو جاتا ہے

 

 

 


بچوں سے کروائی جانے والی محنت مشقت کو ایک خاموش سازش قرار دیا گیا ہے اور یہ ایسی سازش ہے کہ جس کو پوری  دنیا میں بہت ہی راز داری سے رکھا جاتا ہے اور اس وقت لاتعدا بچے اس محنت مشقت جیسی چکی میں پس رہے ہیں نا صرف یہی بلکے ان معصوم اور کم عمر بچوں کو خطرناک شعبوں اور غیر انسانی ماحول میں زبردستی کام کرنے کے  لئے مجبور کیا جاتا ہے اور ان بچوں سے بے تحاشا کام لینے کے بعد بھی انکو پیسے صرف براۓ نام ہی دیے جاتے ہیں اور اجرت اور مشقت بہت زیادہ لی جاتی ہے اور پھر انہی وجوہات کی وجہ سے ان بچوں کی زندگی مصائب اور مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے اور وہ پھر اسی دلدل میں پھنس کر رہ جاتے ہیں بچوں سے جبری مشقت نا صرف باہر بلکے گھروں میں بھی ان بچوں سے کام لئے جاتے ہیں مثلا گھر کے کام کاج اور گاڑی وغیرہ صاف کروانا اس کے علاوہ اور بھی بہت سے شعبوں میں ان بچوں سے کام لئے جاتے ہیں جیسے کہ تعمیرات ،اینٹوں کے بٹھے ،کان کنی ،دھات سازی ،آتش بازی ،اور شیشے کا سامان بنانے اور بھی بہت سے کم ہیں جہاں پر بچوں سے محنت مزدوری کروائی جاتی ہے اور ایسے کاموں سے ہزاروں  بچے وابستہ ہیں جن سے یہ سب کام لئے جاتے ہیں

 

 

 

 

بہت سی ایسی جگہیں ہیں کہ جہاں پر عام کارکن کام کرنا بلکل بھی پسند نہیں کرتے ہیں وہاں پر ان بچوں سے کام لیا جاتا ہے وہ بھی بہت کم اجرت دے کر    بچوں سے کروائی جانے والی محنت مشقت ایک سماجی مسلہ ہے اور یہ پابند غلامی کی بھی ایک بد ترین شکل ہے جو کہ نا صرف اسی دور میں موجود ہیں  بلکے یہ تو بہت لمبےسے  عرصے چلتی آ رہی ہے اور نا صرف ایک انسان اور نا صرف ایک بچے کی صورت میں یہ تو ایسی غلامی اور پابندی ہے جو کہ خاندان در خاندان چلتی آ رہی ہے اور مزدور بچے نا صرف اکیلے بلکے بہت سے ابچے اپنے خاندان کے ساتھ محنت مشقت کرتے ہیں لیکن اس مشقت کا معا وضہ انہیں ادا نہیں کیا جاتا کیونکہ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یہ بچے اپنے خاندان کے اوپر واجب الادا قرضے کو اتارنے کے لئے کام کرتے ہیں اور پھر اسی چکر میں مستقل اسی بیگار  میں پھنسے رہتے ہیں بچوں سے محنت مشقت لینے سے روکنے کے لئے بہت سی تنظیمیں اور قانون بناے گئے ہیں مگر افسوس کسی بھی بات  کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور بچوں سے جبری محنت مشقت جاری ہے 

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160