اس میں سوال صرف ایک یا دو جملے کی عبارت پر مبنی ہوتا ہے لیکن ہر ایک یا دو جملے کی سوالیہ عبارت میں ممکن نہیں ہوتا کہ ممتحن سوال کی تمام حدود و نقاط کے متعلق جو کہ جواب سے مطلوب ہوں ،امتحان دہندہ کو بتا سکے یوں یہ قطعی ممکن ہے کہ مختلف نظر میں موا ل کے مختلف پہلوؤ ں کی اہمیت اور وزن مختلف ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے ان کے جوابات بھی ایک دوسرے سے مختلف اور سطح کے ہوں گے
نیز جس زبان میں جواب تحریر کرنا ہو ، اس زبان میں طالبعلم کی قیادت بھی جواب کے حسن و صحت پر اثر انداز ہوتی ہے . ہو ممتحن کے لیے دو طالبعلموں کے درمیان جنہوں نے ایک ہی سوال کو اپنے اپنے انداز میں حل کیا ہو ، موازنہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے موضوعی امتحان میں جوابات عموماً طویل ہوتے ہیں . اس لیے ایک ممتحوں میں بانٹنا ہوتا ہے . مثلاً جب کوئی امتحان بڑے پیمانے پر ہو ،(جیسے میٹرک کا امتحان )تو ایک ہی مضمون کے پرچے کئی ممتحوں کے پاس جانچنے کا اپنا اپنا انداز اور میعار ہوتا ہے جو ایک دوسرے سے مختلف اور غیریکساں ہوسکتا ہے لہذا ایک ہی پرچے کی جانچ پرکھ اور نمبر لگانے میں مختلف معیار کار فرما ہوسکتے ہیں مثلاً بعض ممتحن کھلے نمبر دیتے ہیں اور سخت . اس صورت میں امتحان طلبہ میں یکساں طور پرجانچ پرکھ کرنے سے قاصر رہتا ہے