احسن اقبال نے میڈیا سے اس وقت بات کی جب پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ختم ہوا اس تقریر میں احسن اقبال نے خآن صاحب کو بہت زیادہ تنفید کی انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے
پارٹی الیکشن میں دھاندلی بھی بہت ہوئی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے الیکشن کے بعد سے اب تک تقریبا ۱۵۰ دھاندلی کے کیسز ختم کیے اور خآن صآحب اپنی
پارٹی الیکشن کے ۲۰ فی صد سے زیادہ کیس حل نہیں کر سکے اور بات کرتے ہیں پاکستان کو سدھارنے کی وہ پہلے اپنی پارٹی کو سدھار لے انہوں نے کہا کہ جب ٹکٹ تقسیم کیے گے
تو اس وقت ان کی پارٹی میں بہت زیادہ کرپشن ہوئی وہ پہلے اپنی پارٹی کے الیکشن کو دھاندلی سے نجار دلوائے پھر پاکستان کی بات کرے انہوں نے کہا کہ تحریک انصآف بہت
زیادہ پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ میرٹ کی دھجیاں اڑائی گی پیسے لے کر ٹکٹ دی گی جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان کی پارٹی میں کتنی کرپشن ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار شناختی کارڈ کے ساتھ ساتھ ووٹڑ لسٹ میں نام کے ساتھ ساتھ اس پر تصویر بھی لگائی گی ہے
جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس کے بعد الیکشن میں دھاندلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک پارٹی کا لیڈر ہے اور اس کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی
چاہیے جس سے اس کی پارٹی اور ملک کی بدنامی ہو اس کو چاہیے کہ نرم زبان استعمال کرے اور ساتھ ساتھ انہوں نے مولانا طاہرالقادری کو بھی یہ کہا ہے کہ وہ خود کو عالم اسلام
کا سکالر کہتے ہیں اور زبان ایسی استعمال کرتے ہیں جو کہ انتہائی گندی اور غلط ہے انہوں نے میڈیا سے بات میں بہت کچھ کہا ہے