اچھے برے اوربدسورت سوشل میڈیا پر اشتراک کے

Posted on at

This post is also available in:

سوشل میڈیا ہمارے معاشرے کے ہر پہلوں میں پیھل چکی ہیں ـ مختلف شماریات کے مطابق لوگ دن بدن اپنی سماجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں سوشل میڈیا کو اپنارہے ہے ہرکوئی میرے سمیت سمارٹ فون میں اس قدرمحورہتاہے کہ انسان کو حیرت ہوتی ہے کہ حادثات میں اضافہ کیوں نہیں ہوتاـ سوشل میڈیا ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی حصہ بن گئی ہےـ


اس میں دن بدن تیزی سے اضافہ ہورہاہے اور اس سے اجتناب کرنے والوں کو عجیب کیفیت اور معاشرے میں پیچھے رہ جانے کا احساس ہو تاہےـ بحرحال جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ ہرچمکنے والی چیز سونہ نہیں ہوتی ـ اس طرح بھی اس کے بھی کئی منفی پہلوں ہیں ـ


سوشل میڈیا انسان کونیک اور مثبت راستے پر گامزن کرنے کی صلاحیت رکھتاہےـ سوشل میڈیاکے توسط سے ہم خیراتی مہم کو نہایت احسن طریقہ سے چلاسکتے ہیں ـ اس کے ذریعے ہم ضرورت مند افراد کی مدد کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرسکتے ہیں ـ مثلا اس وقت CNN کا Girl Rising لوگوں میں شعوراور فلاحی کاموں میں مصروف لڑکیوں خصوصا تعلیم کا تعارف کر رہی ہیں ـ تعلیم ہی ایک جادوں چھڑی ہےـ جس کے جصول سے ایک لڑکی اپنی اور اپنے خاندان والوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی برپا کرسکتی ہےـ

CNN کو اس ضمن میں شاندار رد عمل دیکھنے کو ملا اور Christiane Amanpour اوراوردن کی ملکہ نے اپنی ذاتی سوشل کاوشوں سے آشنا کیاـ

سوشل میڈیا کا مثبت پہلو Blogs کے ذریعے بھی دیکھا جاسکتا ہےـ  بہت سے لوگ اپنی روزی انہیں بلاگ  کی مدد سے کھارہے ہیں ـ Film Annex ایک ایسی کمپنی ہے جس نے اپنی ویب سائٹ  نئے فلم میکرز کے لیے اپنی فلموں کو متعارف کرانے کیلئے وقف کررکھی ہےـ سوشل نیٹ ورکینگ لوگوں کو اپس میں ملانے اور معلومات شیئر کرنے کا ایک موثر اور جدید طریقہ ہےـ

مگر سوشل میڈیا اس نظام کیلئے خطرے کا باعث ہے جو اس کو اپنانے سے قاصرہےـ کیونکہ یہ سب کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع بلا خوف دیتاہےـ اس لے وہ ممالک جہاں اظہارے رائے پر پابندی ہو کیلئے عذاب کا موجب ہی بن سکتا ہےـ  ہمیں کئی بار اس قسم کے واقعات کا سامنا کرنا پڑتاہےـ جہاںBloggers  کو اپنی خیالات اور اظہارے رائے کی باری قمیت موت، قید یا اذیت کی شکل میں ادا کرنی پڑتی ہےـ جیسا کہ 61 سالہ ویت نامی باشندہ کو اپنے خیالات کی سزاقید کی شکل میں بھگتنا پڑی ـ

 

Pham Viet Dao کو حکومت کی پالیسیوں اور عہداروں پرتنقید کی پاداش میں سات سال کی سزا کاسامناہےـ اس کے قتی نظرکے آپ کے خیالات کس قدر قانون کے دائرے میں ہےـ اس بات کا قوی امکان ہروقت ہوتاہے کہ اس سے منفی معنی نکالے جائیں گےـ اور اگروہ لوگ بااثر اور طاقتور لوگ ہوتوبلاگزکو سنگین نتائج کا سامناہو سکتاہےـ اپنی گمھنام شناخت کا فائدہ ناجائز فائدہ اٹھاتےہوئے دوسروں کو ہراساں، توہین اور دھمکاتے ہیں ـ یہ سوشل میڈیا کا ایک انتہائی منفی پہلوں ہےـ جہاں لوگ اپنی ناقص اور بوسیدہ خیالات اپنی محفوظ پناہ گاہوں کو بروئے کارلاتے ہوئے کام کرتےہیں ـ

مثلا گیارہ سالہ Sebastien Cruz جس  NBA finalکے اختیتام پر منگل کے روز San Antonio میں نسلی ریمارکس کا سامنا کرنا پڑاـ  Sebastien میکسیکن امریکن ہے جس نے اس موقع پر  mariachiسوٹ پہن رکھاتھاـ لاتعداد بد کردار افراد نے اس کو آڑے ہاتھ لیا اور انتہائی غیرمناسب اور عقل سے عاری جملوں سے نوازاں ـ مگر Sebastien نے ان تمام بکڑباری کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا اور ایک بار پھر ترانہ گایاـ یہ سوشل میڈیا کا تاریک پہلو ہے جو مجھے حل ہوتاہوا دکھائی نہیں دیتاـ

سوشل میڈیا کی اچھے، برے اور مثبت اور منفی پہلو پر دنیا بھر میں ڈیبٹ Debate جاری ہےـ میری ذاتی رائے ہیں ـ کہ یہ ایک ناقابل حل مسلہ ہےـ اس ضمن میں ہم سب کو اختیاط برطنی چاہیے اور دوسری کو دل ازاری سے اجتناب کرنا چاہیےـ

Giacomo Cresti

http://www.filmannex.com/webtv/giacomo

follow me @ @giacomocresti76



About the author

AFSalehi

A F Salehi graduated from Political Science department of International Relation Kateb University Kabul Afghanistan and has about more than 8 years of experience working in UN projects and Other International Organization Currently He is preparing for Master degree in one Swedish University.

Subscribe 0
160