ہر کسی کی بات صحیح یا غلط نہیں ہو سکتی

Posted on at


 


انسانی نفسیات کا ایک بنیادی اصول یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی پسند، خواہش اور ذاتی مفاد کے حوالے سے اپنے تمام معاملات کو ترتیب دینے کی کوشش کرتا ہے۔


 


 


 انسانی نفسیات کا یہ بنیادی اصول کچھ افراد ک ذہنوں میں شعور کی سطح پر کار فرما رہتا ہے جبکہ زیادہ تر افراد اپنے لا شعور میں اس اصول کی پرورش کرتے ہیں۔ زندگی کے ہر شعبے میں نفسیات کے اس اصول کی کرشمہ سازی انسانی معاملات تعلقات کے تمام زاویوں کا احاطہ کرتے ہوۓ دکھائی دیتی ہے۔ ۔چھولے والے کا یہ خیال ہے کہ اس کی پلیٹ زبان کو نۓ چٹخارے سے آشنا کراتی ہے، قلمکار کا کہنا ہے کہ اس کے کاڑھے ہوۓ لفظ رگوں میں اجالا پھیلا دیتے ہیں، سیاست دان سمجھتا ہے کہ جلال بادشاہی کی کلاہ اس کے سر سجے گی تو بہار آۓ گی۔


 


 


غرضیکہ ہر شخص شعوری یا لا شعوری سطح پر یہ سمجھتا ہے کہ اس سے بہتر اور مختلف شخص کوئی دوسرا نہیں ہو سکتا۔ دیکھا جاۓ تو انسانی نفسیات کے انہی منفرد اور مختلف زاویوں اور پہلوؤں کی وجہ سے ہی کائنات میں رنگا رنگی کے ان گنت مظاہرے برپا رہتے ہیں۔ صحیح اور غاط کا چکر اس وقت شدت سے بڑھ جاتا ہے جب منفرد اور مختلف بنے، رہنے، برتنے کی خواہش اور کوشش ایک خاص حد سے زیادہ بڑھ جاتی ہے اور انسان یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ اس سے زیادہ بہتر اور جداگانہ سوچ، شخصیت اور زندگی کسی اور کی ہو ہی نہیں سکتی۔



About the author

160