انسانی مساوات

Posted on at


اسلام  میں قانونی اور معاشرتی دونوں لحاظ سے سب انسان برابر ہیں۔ کسی کو دوسرے پر اگر کوئی بڑائی حاصل ہے تو صرف نیکی کے معیار پر ہے۔ اسلام میں رنگ، نسل، خون اور ذات برادری ان میں سے کوئی چیز بھی فضیلت کا معیار نہیں ہے۔


 


قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:


       ‘‘اے لوگو! بلاشبہ ہم نے تمہیں ایک نر اور مادہ سے پیدا کیا اور تمہارے خاندان اور برادریاں بنائیں تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ بلاشبہ اللہ کے ہاں زیادہ باعزّت وہ ہے جو زیادہ نیک ہو۔ بلاشبہ اللہ ہی خوب جاننے والا خبردار ہے۔’’(الحجرات۱۳)


حجتہ الوداع کے خطبے میں حضورﷺ نے فرمایا تھا:


    ‘‘ کسی عربی کو عجمی پر عجمی کو عربی پر، کالے کو گورے پر کوئی بڑائی حاصل نہیں بڑائی کا معیار نیکی اور خوف خدا ہے۔ تم سب آدمؑ کی اولاد ہو اور آدمؑ مٹی سے بنے تھے۔


’’


 اسلام انسانوں میں صرف ایک امتیاز اور تفریق کا قائل ہے  جو ناگزیر اور فطرتی ہے اور وہ تفریق ہے اسلام اور کفر کی تفریق۔ اس کی نگاہ میں مسلم ایک قوم اور جماعت کے افراد ہیں اور غیر مسلم دوسری قوم ہیں۔ جن لوگوں نے پیغمبرﷺ کو مان لیا وہ ایک جماعت بن گئےاور نہ ماننے والے دوسرے گروہ میں شامل ہو گئے اور اگر یہ تفریق نہ کی جاتی تو ایمان اور کفر میں فرق نہ رہتا لیکن جہاں قانونی اور معاشرتی مساوات کا تعلق ہے۔ اسلام میں غیر مسلموں کو پورے انسانی حقوق حاصل ہیں۔ اسلام غیر مسلموں کے ساتھ بھی عدل و انصاف اور احسان کرنے کا درس دیتا ہے۔ اسلامی رواداری جیسی کوئی مثال دنیا کی کوئی قوم پیش نہیں کر سکتی۔




160