حسن معاشرت

Posted on at


دوسروں سے آچھا سلوک کرنے اور محبت کے ساتھ مل جل کر رہنے کو حسن معاشرت کہتے ہیں۔ ہمارے پیارے نبیﷺ تمام کےتمام لوگوں سے شفقت کے ساتھ پیش آتے ہمشہ صحابہؓ کے ساتھ مل کر کام کرتے اور جب بھی سفر پر جاتے تو وہاں بھی مل کام کیا کرتے



اگر کوئی صحابہ کھانا بناتا تو آپﷺ لکڑیاں جمع کر لاتے ان کے ساتھ مل کر خیمے لگاتے آپﷺ ہر ایک کی خدمت اور مدد کرتے



ایک مرتبہ ایک اجنبی شخص نے آپﷺ سے ابو جہل کی شکایت کی کہ وہ تین عمدہ قسم کے اونٹ فروخت کرنے کے لیے لایا تھا جنہیں ابو جہل بہت کم قیمت دے کر خریدنا چاہتا ہے اور وہ کسی دوسرے کو زیادہ قیمت بھی لگانے نہیں دیتا آپﷺ نےاس اجنبی سے قیمت پوچھی اور اس کے بتانے پر اسے قیمت دے کر اونٹ خرید لیے



حضرت محمدﷺ ہر کسی سے ہمدردی سے پیش آتے مکہ میں ہر روز ایک بڑھیا آپﷺ پر کوڑا پھینکتی تھی آپﷺ کو تنگ کرتی تھی پر ایک دن اس نے ایسا نہ کیا تو حضرت محمدﷺ نے اس کے بارے میںپتہ کیا تو پتہ چلا کہ وہ بیمار تھی تو آپﷺ اس کے گھھر گئے اور اس کی بیمار پرسی کی اور اس کی تیمار داری کی اس کے گھر کی صفائی کی اور اسے دوا دی تو بڑھیا آپﷺ کے اخلاق سے متاثر ہو کر مسلمان ہو گئی



آپﷺصرف مسلمانوں سے ہی نہیں بلکہ غیر مسلموں سے بھی حسن سلوک سے پیش آتے وہ آپﷺ کو طرح طرح کی تکلیفیں پہنچاتے مگر آپﷺ نے کبھی ان سے بدلہ نہ لیا ان کے ساتھ ہمشہ ہمدردی اور مہربانی سے پیش آئے آپﷺ  کی زندگی دوسروں کے لیے عمدہ سلوک کا بہترین نمونہ ہے اس لیے ہمیں زندگی کے ہر پہلو اور ہر کام میں بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے تاکہ دنیا ور آخرت میں سر خرو ہو سکیں



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160