۱۹۶۵ کی جنگ

Posted on at


۶ ستمبر ۱۹۶۵ کا سورج پاکستان کے باسیوں اور خصوساً پاک فوج کے لیئے ایک بہت بڑا امتحان اور چیلنج بن کر ابھرا۔پاکستان کے شہری اور دیہی علاقوں کے لوگ اپنے معمول کے مطابق تہجد اور صبح کی نماز کے لیئے جاگے ہوۓ تھے اور اپنے روز مرہ کام کاج کے مطابق تیاری کر رہے تھے۔اسی دوران بھارت نے پاکستان پر رات کے وقت مختلف اطراف سے شدید حملہ کر دیا۔بھارتی فوج کا خیال تھا کہ صبح ناشتہ لاہور میں کریں گے۔



تاہم وہ یہ بھول گئے کہ انھوں نے کس قوم پر حملہ کیا ہے رات کو حملہ انھوں نے اس لیئے کیا کہ پاکستانی سو رہے ہو گے تو ہم آسانی سے کافی آگے بڑھ سکتے ہیں۔اور ان کے سنبھلنے تک ہم کافی علاقے پر قبضہ کر چکے ہوں گے۔ مگر وہ نہیں جانتے تھے کہ مسلمان رات کو سوتا نہیں بلکہ وہ اپنی پوری رات اپنے رب کائنات کی عبادت میں بسر کرتا ہے۔


نہتے لوگ جو کہ اپنے روز مرہ کے کام کاج میں مصروف تھے۔دشمن کی گولہ بھاری سے بوکھلا اٹھے۔تینوں افواج مستعد ہو گئیں اور دشمن کے حملے کو پسپا کرنے کے لیئے تن دھن کی بازی لگا دی اور اپنے سے تین گنا بڑی فوج کے مقابل آ گئیں۔



اس دوران اس وقت کے صدر پاکستان جناب فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے ریڈیو پاکستان سے قوم سے خطاب کیا میرے ہم وطنوں اس پاک دھرتی کے شہریوں آج وقت آ گیا ہے۔ کہ ہم پوری دنیا کو بتلا دیں کہ ہم کون ہیں۔دشمن ے ہرملک پر اپنی پوری طاقت سے یلغار کر دی ہے۔



اور اپنے ناپاک ارادے لیے بڑھ رہا ہے۔لیکن شاید اسے معلوم نہیں کہ اس نے کس قوم کو للکارا ہے۔میرے ہم وطنو دشمن کو اس کے حملے کا بھر پور جواب دو اور اپنی فوج کے شانہ بشانہ لڑو۔صدر مملکت کے اس خطاب نے پوری قوم میں ایک نئی روح پھونک دی۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160