بیٹیاں ہیں پھلواری

Posted on at


 

 

خالق کائنات کی کوئی بھی تخلیق بے مقصد ، بے کار،اور بے فائدہ نہیں ہے خواہ اس تخلیق کا تعلق حیوانات جمادات نباتات یا اشرف المخلوقات انسان سے ہو. رب کائنات اپنی تخلیق کی افادیت واہمیت سے خوب واقف ہے، خواہ وہ مخلوق ہمیں کتنی ہی بری لگے. حضرت موسیٰ سے ایک عورت نے سوال کیا " کہ یہ بتائیں کہ اللہ نے چھپکلی کیوں  پیدا کی؟؟ یہ تو کسی کام کی نہیں، دیکھنے میں بھدی اور شکل و صورت ایسی کہ ڈر لگتا ہے ، اس میں کوئی خوبی بھی نہیں ہے.حضرت موسیٰ نے فرمایا "کہ یہ ہی سوال انسان کے بارے میں اللہ سے چھپکلی سے کیا، اے ملک آپ نے انسان کو کیوں پیدا کیا  ،یہ روح زمیں پر فساد برپا کرنے والا، لالچی اور بغض اور کینہ رکھنے والا  ، انسان کی تخلیق کا کیا فائدہ ہے  ؟؟ اللہ نے جواب دیا، میں اپنی تخلیق کی افادیت اور حکمت سے خوب واقف ہوں . کسی مخلوق کی پیدایش ہماری خوائش اور مرضی کے مطابق ہو. یہ سوچ اور خیال، نادانی پر ہی نہیں،عقل و فہم سے بھی بعید ہے. اس سوچ کا مظاہرہ اگر انسان کی طرف سے ہو جسے اپنی فہم و فراست پر بڑا ناز اور اپنے علم و عقل پر بڑا گھمنڈ ہیں، تو تعجب ہی نہیں افسوس بھی ہوتا ہے.

 

زمانہ جاہلیت سے ہی یہ ریت رہی ہے کہ انسان لڑکے کی پیدائش پر خوشی اور لڑکی کی پیدائش پر غم کا اظھار کرتا چلا آیا ہے.قرآن پاک میں اس طرز عمل پر ناراضگی کا اظھار فرماتے ہوئے اللہ نے ارشاد فرمایا "جب ان میں سے کسی کو لڑکی کی پیدائش کی خوشخبری دی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے، غصے کی وجہ سے،اور وہ لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے کہ اسے ذلت کے ساتھ رکھے گا یا مٹی میں چھپا دے گا" (سورہٴ نحل ) عرب کے سنگدلانہ اور وحشیانہ طرز عمل سے تو دنیا واقف ہے کہ وو لڑکی کو زندہ دفن کر دیا کرتے تھے اور ایسا کرنے پر فخر بھی کرتے تھے.

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں بھی آج تک لڑکی کے حوالے سے یہ منفی رویہ پایا جاتا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر تو بہت خوشی منائی جاتی ہے اور لڑکی کی پیدائش پر افسوس اور غم. اس میں تخصیص نہیں ہے،عالم ، فاضل ، جاہل سب ہی کم و بیش اس مرض میں مبتلا ہے. ذرا غور فرمائیں، لڑکی کی پیدائش میں عورت کا کیا قصور ہے؟؟؟ ہم لڑکی کی پیدائش پر ناراض ہوتے ہیں ، تیوری پر بل آ جاتے ہے  . عورت کے ساتھ بدزبانی سے پیش اتے ہے یہاں تک کہ اپنے بیٹے بھائی کی دوسری شادی کرنے کی دھمکی بھی دیتے ہے کچھ تو ایسا کر بھی گزرتے ہیں.

 

مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا یہ طرز عمل اللہ کی اس نعمت کا ناشکرا پن ہے.بیٹی اللہ کی رحمت بھی ہے اور نعمت بھی حضور اکرم نے فرمایا "جس نے دو لڑکیوں کی پرورش کی انھیں حسن تعلیم سے مالا مال کیا یہا تک کہ یہ شعور تک پہنچیں، قیامت کے روز میں اور وہ اس طرح ہو گے جس طرح میری دو انگلیاں". احادیث مبارک کی روشنی میں ہمیں کیا یہ زیب دیتا ہے کہ ہم بیٹی کی ولادت پر غم اور رنج کا اظھار کر کے اللہ کی اس نعمت کی ناشکری کرے



About the author

160